مشرق وسطیٰ

ایران نے مسلم ممالک سے اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کر دیا

حسین امیر عبداللئہیان نے دنیا بھر کے اسلامی وکلا کی ایک ٹیم بنانے کی تجویز جو غزہ میں اسرائیل کی جانب سے کیے گئے جنگی جرائم کو دستاویز کی شکل دیں۔

تہران: غزہ کے اسپتال پر وحشیانہ بمباری سے 500 فلسطینیوں کو شہید کرنے پر ایران نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل پر متعدد پابندیاں عائد کی جائیں۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایران نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) میں شامل ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو تیل کی فراہم معطل کرنے کے ساتھ ساتھ اس پر متعدد پابندیاں عائد کریں۔

متعلقہ خبریں
نیتن یاہو نے کم وسائل میں بھی لڑنے کا اعلان کیا
ایران کا افغانستان کے ساتھ بارڈر سیل کرنے کا فیصلہ
اسرائیل بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے تمام فیصلوں پر جلد عمل درآمد کرے: ترکیہ
اسرائیل رہائشیوں کو رفح سے غزہ کے جنوب مغربی ساحل پر المواسی منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے
اسرائیل کے تیار کردہ اشیاء کا استعمال نہ کریں: مشتاق ملک

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللئہیان کے مطابق اسپتال پر بمباری کرنے پر تمام مسلم ممالک اسرائیلی سفیروں کو فوری ملک بدر کریں۔

حسین امیر عبداللئہیان کی جانب سے مذکورہ بیان سعودی عرب میں اسرائیل اور فلسطین میں کشیدگی پر طلب کیے گئے ہنگامی اجلاس کے دوران سامنے آیا۔ وزیر خارجہ نے صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات استور کرنے کی صورت میں اسے اسلامی ممالک کی طرف سے تیل کی فراہمی بند اور اس پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔

حسین امیر عبداللئہیان نے دنیا بھر کے اسلامی وکلا کی ایک ٹیم بنانے کی تجویز جو غزہ میں اسرائیل کی جانب سے کیے گئے جنگی جرائم کو دستاویز کی شکل دیں۔

گزشتہ روز ایران نے اسرائیل کو حماس کے ساتھ جنگ کے دوران غزہ میں معصوم فلسطینیوں پر وحشیانہ بمباری نہ روکنے پر دھمکی دی تھی۔ وزیر خارجہ حسین امیر عبداللئہیان کا کہنا تھا کہ اگر فلسطینیوں پر اسرائیلی حملے نہ رکے تو مزاحمتی فورسز اگلے چند گھنٹوں اہم کارروائی کر سکتی ہے۔

حسین امیر عبداللئہیان نے کہا تھا کہ حزب اللہ کیلیے قدرتی طور پر تمام ممکنہ آپشنز موجود ہیں، مزاحمتی تنظیم صہینونی حکومت کو غزہ پر کسی قسم کی کارروائی کی اجازت نہیں دیتی۔

a3w
a3w