حیدرآباد

پرانے شہر میں‘قتل اقدام قتل واقعات میں اضافہ

حالت نشہ میں قتل کی وارداتیں پیش آرہی ہیں۔ ہر روز ان وارداتوں میں اضافہ ہورہاہے۔ شہر حیدرآباد کا کوئی بھی علاقہ قتل‘اقدام قتل اور دیگر جرائم سے محفوظ نہیں ہے۔

حیدرآباد: حیدرآباد بالخصوص پرانا شہر میں قتل‘اقدام قتل‘منشیات کا استعمال اور دیگر جرائم جاری ہیں۔ شہر کے اس علاقہ کوجرائم سے پاک بنانے اور قتل وغارتگری کے تدارک کے لئے حکومت اور پولیس کے اقدامات ثمر آور ثابت نہیں ہورہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
ماہ صیام کا آغاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
سرورنگر کے مقتول محمدعمران کے خاندان سے مشتاق ملک کی ملاقات
ساوتھ زون کے مختلف مقامات پر قمار بازی اور سٹہ عروج پر!
سعودی عرب میں پانچ پاکستانیوں کو سزائے موت دے دی گئی
حیدر آباد کو بھاگیہ نگر بنانے بی جے پی امیدوار مادھوی لتا کی مہم

 اس سلسلہ میں کل رات پرانے شہر کے علاقہ وٹے پلی میں ایک روڈی شیٹر‘قاتلانہ حملہ میں زخمی ہوگیا۔ اس پرحملہ کوئی اور نہیں بلکہ اس کے ساتھیوں نے ہی کیاہے۔

عامر کوکل رات‘گھر سے طلب کیاگیا پھر اس پر ساتھیوں نے چاقوؤں سے حملہ کردیا جس کے سبب وہ زخمی ہوگیا جسے عثمانیہ ہاسپٹل میں شریک کرایا گیا ہے۔

 بتایا جاتاہے کہ حملہ آوروں نے زخمی عامر کے رشتہ داروں  کودھمکیاں دیں اورکہاکہ دواخانہ میں حملہ کرتے ہوئے عامر کوموت کی نیندسلادیاجائے گا۔ایک دوسرے واقعہ میں وٹے پلی واٹرٹینک علاقہ میں ایک روڈی شیٹر نے ایک معمرشخص عبدالرشید پرچاقو سے حملہ کردیا جس کی وجہ سے معمر شخص کا ہاتھ زخمی ہوگیا۔مجلس کا نمائندہ کارپوریٹر حنان نے اس واقعہ کی مذمت کی۔

پرانا شہر میں ہرروز قتل‘اقدام قتل کا ایک تو واقعہ پیش آتا ہے۔ایسا لگ رہاہے کہ جرائم پیشہ افراد پر پولیس کا کوئی کنٹرول نہیں ہے اور غیرسماجی عناصر کے دلوں سے پولیس کا خوف ختم ہوگیا۔

وٹے پلی کایہ واقعہ فلک نما پولیس اسٹیشن تک محدود نہیں ہے یہ مسئلہ پورے شہر سے مربوط ہے۔اس علاقہ میں اب نشہ آور اشیاء آسانی سے دستیاب ہورہی ہیں۔ ہرگلی‘محلہ میں منشیات کھلے عام فروخت ہورہی ہیں۔

چند مجرمانہ ذہنیت کے حامل افراد‘دولت بٹورنے کے لئے نوجوانوں کی زندگیاں تباہ کرنے پرتلے ہوئے ہیں۔ ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ آج کالج کے طلبہ بھی نشہ کرنے لگے ہیں۔ حکومت نے نشہ کی لت کے خاتمہ کے لئے نارکوٹیکس شعبہ قائم کیاہے مگر یہ شعبہ‘شہر سے نشہ آور اشیاء اور منشیات کی فروخت اوراس کے استعمال کی بیخ کرنے میں صدفیصد کامیاب نہیں رہا۔

نارکوٹیکس شعبہ کے قیام سے قبل متعلقہ پولیس اپنے دایرہ حدود میں منشیات کی فروخت اور اس کے استعمال کرنے والوں کے خلاف موثر طورپر کارروائی کرتی تھی مگر اب یہ کام شعبہ نارکوٹیکس کررہی ہیں۔ اس شعبہ کی کارروائیوں کے باوجود منشیات کے استعمال کے واقعات میں اضافہ درج کیا جارہا ہے۔

 حالت نشہ میں قتل کی وارداتیں پیش آرہی ہیں۔ ہر روز ان وارداتوں میں اضافہ ہورہاہے۔ شہر حیدرآباد کا کوئی بھی علاقہ قتل‘اقدام قتل اور دیگر جرائم سے محفوظ نہیں ہے۔شہر کی آبادی میں تیزی کے ساتھ اضافہ‘جرائم کی روک تھام اورمنشیات کی خرید وفروخت  اور اس کے استعمال کوروکنے اور نظم وضبط کی برقراری کے لئے سٹی پولیس کمشنر سی وی آنند نے پولیس اسٹیشنوں کے حدودمیں ازسرنو نظرثانی کرتے ہوئے کئی نئے پولیس اسٹیشن قائم کئے ہیں۔

اس کے باوجود جرائم پرقابو پانے میں پولیس کومشکلات درپیش ہیں۔ محکمہ نارکوٹیکس کے عہدیداروں کومنشیات کی فروخت کے اڈوں اوران کے استعمال کے مراکز پر دھاوے کرتے ہوئے اس غیر قانونی کاروبار اور اس کے استعمال میں ملوث افراد کوکرار واقعی سزا دلوائیں اور منشیات کے استعمال کا خاتمہ کرتے ہوئے نوجوانوں کی زندگیوں کوبچائیں۔