ہندوستان اور پاکستان کا ایک دوسرے پر درپردہ طنز
وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے یہاں پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی موجودگی میں شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن(ایس سی او) اجلاس میں کہا کہ دہشت گرد سرگرمیوں کے لئے مالیہ کی فراہمی کے تمام ذرائع کسی بھیدبھاؤ کے بغیر بند ہوجانے چاہئیں۔

بینولیم (گوا): ہندوستان اور پاکستان نے جمعہ کے دن ایس سی او میٹنگ میں ایک دوسرے پر درپردہ طنز کیا۔ وزیرخارجہ ایس جئے شنکر نے سرحد پار دہشت گردی کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جبکہ ان کے پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سفارتی پوائنٹ اسکورنگ کے لئے دہشت گردی کو ہتھیار بنانے میں نہ اُلجھاجائے۔
وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے یہاں پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی موجودگی میں شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن(ایس سی او) اجلاس میں کہا کہ دہشت گرد سرگرمیوں کے لئے مالیہ کی فراہمی کے تمام ذرائع کسی بھیدبھاؤ کے بغیر بند ہوجانے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا اُس کی تمام اشکال میں بشمول سرحد پار دہشت گردی‘ خاتمہ ہوجانا چاہئے۔ وہ ایس سی او مجلس وزرائے خارجہ کی میٹنگ کی صدارت کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا ماننا ہے کہ دہشت گردی کا کوئی جواز نہیں ہوسکتا۔
اس برائی سے نمٹنا ایس سی او کا ایک اصل خط ِ اعتماد ہے۔ ہمیں کسی کو بھی چاہے وہ فرد ہو یا ریاست‘ نان اسٹیٹ ایکٹرس کے پیچھے چھپنے نہیں دینا چاہئے۔ جئے شنکر نے زور دیا کہ کنیکٹیویٹی (ارتباط) ترقی کی کلید ہے۔ یہ تمام رکن ممالک کے اقتدارِ اعلیٰ اور علاقائی یکجہتی کے احترام کے ساتھ ہونا چاہئے۔
گوا کے بیچ ریسارٹ بینولیم کی لکژری ہوٹل میں منعقدہ میٹنگ میں چینی وزیر خارجہ قن گانگ‘ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف اور ایس سی او ممالک کے دیگر وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔ جئے شنکر نے افغانستان کی صورتِ حال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی برائی سے صرف ِ نظر کرنا ہمارے سیکوریٹی مفادات کے لئے نقصان دہ ہوگا۔ ہمارا ماننا ہے کہ دہشت گردی کا کوئی جواز نہیں ہوسکتا اور اس کی تمام اشکال کا خاتمہ ہونا چاہئے۔ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہمارے عوام کی مجموعی سلامتی ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔
دہشت گردی عالمی سلامتی کے لئے خطرہ بنی ہوئی ہے۔ پاکستانی وزیر خارجہ نے ہندوستان پر طنز بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے موضوع پر جب میں اظہارِ خیال کرتا ہوں تو صرف پاکستان کے وزیر خارجہ کی حیثیت سے نہیں بلکہ اس ماں کے بیٹے کی حیثیت سے بھی اظہار ِ خیال کرتا ہوں جو دہشت گردوں کے ہاتھ قتل ہوئیں۔
سابق وزیراعظم پاکستان بے نظیر بھٹو کو 2007 میں راولپنڈی میں ایک خودکش بمبار نے ہلاک کردیا تھا۔ بلاول نے کہا کہ میرے ملک کے عوام کئی دہشت گرد حملے جھیل چکے ہیں اور کئی جانیں گنواچکے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے افغانستان کے عبوری حکمرانوں سے کہا کہ وہ افغان سرزمین کا استعمال دہشت گردی کے لئے ہونے نہ دینے کا اپنا وعدہ وفا کریں۔ پاکستانی وزیر خارجہ نے سعودی عرب اور ایران کے اختلافات دور کرنے میں چین کے رول کا خاص طورپر تذکرہ کیا۔