مشرق وسطیٰ

اسرائیل نے بیروت میں فضائی حملے کی ذمہ داری قبول کی

بیان میں الزام لگایا گیا کہ عفیف نے ’’حزب اللہ کے کارندوں کو ہدایت کی کہ وہ پروپیگنڈا اور نفسیاتی جنگ میں استعمال کے لیے فیلڈ فوٹیج جمع کریں۔‘‘

یروشلم: اسرائیل نے وسطی بیروت میں اتوار کو ہونے والے فضائی حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ اس حملے میں حزب اللہ کے میڈیا تعلقات کے سربراہ محمد عفیف مارے گئے۔

متعلقہ خبریں
لبنان میں امریکی سفارت خانہ پر حملہ کی کوشش ناکام
اردن میں ایک میزائل گرا
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
اسرائیلی وزیر دفاع کا لبنان میں بھی محاذ جنگ کھولنے کا اشارہ
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی

لبنان کی وزارت صحت کے مطابق، کم از کم چار افراد اس حملے میں مارے گئے جس نے راس النبہ ضلع میں ایک اونچی عمارت کو بغیر کسی پیشگی انخلاء کے انتباہ کے نشانہ بنایا۔

اسرائیلی دفاعی افواج نے ایک بیان میں اس حملے کو ’’انٹیلی جنس پر مبنی حملہ‘‘ قرار دیا۔

بیان میں الزام لگایا گیا کہ عفیف نے ’’حزب اللہ کے کارندوں کو ہدایت کی کہ وہ پروپیگنڈا اور نفسیاتی جنگ میں استعمال کے لیے فیلڈ فوٹیج جمع کریں۔‘‘

عفیف نے 1980 کی دہائی میں حزب اللہ میں شمولیت اختیار کی اور گروپ کے مرحوم رہنما حسن نصر اللہ کے میڈیا ایڈوائزر کے طور پر کام کیا۔

حسن نصر اللہ کو ستمبر کے آخر میں اسرائیل نے قتل کر دیا تھا۔