دہلی

کیلاش گہلوت کا استعفیٰ بی جے پی کی گندی سیاست اور سازش کا حصہ: عآپ

عام آدمی پارٹی (عآپ) نے کہا ہے کہ کیلاش گہلوت کا دہلی کابینہ اور پارٹی سے استعفیٰ دینا بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی گندی سیاست اور سازش کا حصہ ہے۔

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (عآپ) نے کہا ہے کہ کیلاش گہلوت کا دہلی کابینہ اور پارٹی سے استعفیٰ دینا بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی گندی سیاست اور سازش کا حصہ ہے۔

متعلقہ خبریں
مودی کو کجریوال کو جیل میں ڈالنے پر معافی مانگنی چاہئے:عام آدمی پارٹی
نہ صرف مہاراشٹر بلکہ پورے ملک میں لوگ خوفزدہ ہیں:کجریوال
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ
اروند کجریوال،سرکاری قیامگاہ سے نئے بنگلے میں منتقل
آتشی نے دہلی کی 8 ویں چیف منسٹر کی حیثیت سے جائزہ حاصل کرلیا

عآپ کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے اتوار کے روز کہا کہ آج بی جے پی ایک بار پھر اپنی چالبازی، مکروہ سیاست اور سازش میں کامیاب ہو گئی ہے۔ بی جے پی مسٹر گہلوت پر مسلسل دباؤ ڈال رہی تھی۔ ای ڈی-سی بی آئی کے چھاپے مارے جا رہے تھے۔ انہیں پوچھ گچھ کے لیے ای ڈی کے دفتر بلایا جا رہا تھا۔ ان کے گھر پر انکم ٹیکس کے چھاپے مارے جا رہے تھے۔ مسٹر گہلوت پر ای ڈی، انکم ٹیکس سمیت ہر طرح کا دباؤ تھا۔

مسٹر سنجے سنگھ نے کہا کہ وہ ایسی بات نہیں کہہ سکتے کیونکہ وہ خود پانچ برسوں سے دہلی حکومت کا حصہ رہے ہیں۔ وہ اس پارٹی کا حصہ رہے ہیں۔ یہ سب بی جے پی کا اسکرپٹ ہے۔ وہ جس طرح کا اسکرپٹ تیار کرے گی اور جس طرح کی سازش اس نے مسٹر گہلوت کے خلاف رچی ہے، انہیں اسی انداز میں بولنا پڑے گا۔

اے اے پی کی چیف ترجمان پرینکا ککڑ نے کہا کہ انتخابات ہو رہے ہیں اور بی جے پی کی گھناؤنی سازشیں شروع ہو گئی ہیں۔ ای ڈی اور سی بی آئی سرگرم ہو گئے ہیں۔ مسٹر کیلاش گہلوت کے خلاف ای ڈی-سی بی آئی کے متعدد کیس زیر التوا تھے۔ ان کا خاندان بھی مشکل میں تھا اس لیے ان کا خیال تھا کہ بی جے پی میں شامل ہوجانا جیل میں سڑنے سے بہتر ہے۔

دریں اثناء، اے اے پی لیڈر درگیش پاٹھک نے کہا کہ پچھلے کئی مہینوں سے مسٹر کیلاش گہلوت کو روزانہ ای ڈی کے دفتر بلایا جاتا تھا۔ انہیں ای ڈی اور آئی ٹی کے چھاپوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کے پاس اور کوئی چارہ نہیں تھا۔ ان کے سامنے صرف بی جے پی میں شامل ہونے کا راستہ بچا تھا۔ اس سے ایک بات تو صاف ہوگئی کہ بی جے پی دہلی میں انتخابات ہار گئی ہے۔ آج اس کے پاس کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اس کے پاس بتانے کو کچھ نہیں ہے۔ وہ دہلی میں ای ڈی- سی بی آئی، انکم ٹیکس کے ذریعے الیکشن لڑ رہی ہیں اور ہم لوگ دہلی کے لوگوں کے لیے کام کرنے والی سیاست کے نام پر ووٹ مانگ رہے ہیں۔