رمضان

کرایہ کے مکان پر زکوٰۃ

میرے پاس ایک فلیٹ ہے جس کی آج قیمت پندرہ لاکھ روپے ہے ، اس کا ماہانہ کرایہ تین ہزار روپے آرہا ہے ، کیا اس کے کرایہ پر زکوٰۃ واجب ہے یا اس کی قیمت پر ؟

سوال:- میرے پاس ایک فلیٹ ہے جس کی آج قیمت پندرہ لاکھ روپے ہے ، اس کا ماہانہ کرایہ تین ہزار روپے آرہا ہے ، کیا اس کے کرایہ پر زکوٰۃ واجب ہے یا اس کی قیمت پر ؟ (محمد سمیع الدین ، بازار گھاٹ )

متعلقہ خبریں
نابالغ کے مال میں زکوٰۃ
شبِ براءت مقبولیت ِدعاء و استغفار کی رات
حج کی محفوظ رقم اور زکوۃ
کیا گری ہوئی چیز کو اٹھا کر استعمال کرسکتے ہیں ؟
ناپاکی کا دھبہ صاف نہ ہو

جواب: – کرایہ پر لگائی جانے والی چیزوں میں زکوٰۃ نہیں ہے ، خواہ مکان ہو ، گاڑی ہو ، یاکوئی اور قابل استعمال چیز ؛ لہٰذا آپ کے فلیٹ کی اصل قیمت پر زکوٰۃ نہیں ہے ، بلکہ جس دن آپ زکوٰۃ کا حساب کریں ، اس دن کرایہ کی جو رقم بچی ہوئی آپ کے پاس موجود ہو یا بینک وغیرہ میں محفوظ ہو ، دوسرے پیسوں کے ساتھ ملاکر اس میں زکوٰۃ واجب ہوگی ۔