حیدرآباد

بجٹ اجلاس کا انعقاد،گورنر کی آمد پر روایتی استقبال

صدرنشین تلنگانہ قانون ساز کونسل جی سیکھندر ریڈی، اسپیکر اسمبلی پوچارم سرینواس اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے گورنر کا استقبال کیا۔ تمام ارکان نے اپنی نشستوں سے کھڑے ہو کر گورنر کا استقبال کیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ ریاست کے سالانہ 2023کے بجٹ کا مشترکہ اجلاس کا آج گورنرڈاکٹر تمیلی سائی سوندرا راجن کے خطاب سے آغاز ہوا۔ گورنر ٹھیک12بجکر 10منٹ پر ایوان میں داخل ہوئیں۔

متعلقہ خبریں
پرگتی بھون اور راج بھون میں اختلافات برقرار
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد
چندرائن گٹہ میں عام آدمی پارٹی کے دفتر کا افتتاح
بی آر ایس کے مزید 2 امیدواروں کا اعلان، سابق آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو ٹکٹ
بی آر ایس قائد ملا ریڈی کی کانگریس میں شمولیت کا امکان

صدرنشین تلنگانہ قانون ساز کونسل جی سیکھندر ریڈی، اسپیکر اسمبلی پوچارم سرینواس اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے گورنر کا استقبال کیا۔ تمام ارکان نے اپنی نشستوں سے کھڑے ہو کر گورنر کا استقبال کیا۔

 ابتداء میں قومی ترانہ بجایا گیا۔ گورنر سوندرا راجن نے مشہور شاعرہ و مجاہد آزادی آنجہانی شری کالوجی نارائن راؤ کے اس بیان کو تلگو زبان میں پڑھا جس میں انہوں نے کہا تھا ”ہم سب ہی کو اپنی زندگیاں ملک کیلئے وقف کردینا چاہئے“ گورنر نے 20 صفحات پر مشتمل اپنی مشترکہ بجٹ کی انگریزی زبان میں تقریباً آدھے گھنٹہ میں مکمل کی۔

گورنر کی تقریر کے دوران ریاستی حکومت کی کارکردگی اور ترقیاتی اقدامات کا جہاں بھی تذکرہ کیا جاتا حکمراں جماعت کے ارکان بشمول چیف منسٹر تالیاں بجاتے دیکھے گئے۔

گورنر نے اپنی تقریر کے آخر میں تلگو شاعر اور مجاہد آزادی شری کرشناچاریہ کا بیان پڑھا۔ جس میں انہوں کہا تھا کہ آئیے ہم سب ملکر ایسی دنیا کیلئے جدوجہد کریں جو خشک سالی اور بھوک سے پاک ہو۔ گورنر کی تقریر کے بعد دوبارہ قومی ترانہ کے ساتھ اجلاس کا اختتام ہوا۔

صدرنشین کونسل اسپیکر اسمبلی و چیف منسٹر نے گورنر کو وداع کیا۔ گورنر نے واپسی کے دوران تمام ارکان سے ہاتھ جوڑ کر انہیں ان کے استقبال کا جواب دیا۔ گورنر کو گزشتہ بجٹ اجلاس کے آغاز پر ریاستی حکومت کی جانب سے مدعو نہیں کیا گیا تھا۔

جس کے بعد گورنر اور ریاستی حکومت کے درمیان مسلسل ناراضگی اور اختلافات چلے آرہے تھے۔ تاہم آج خوشگوار ماحول میں ریاست کے مشترکہ بجٹ اجلاس کا اختتام ہوا۔ گورنر اور ریاستی حکومت کے درمیان تمام ناراضگیاں اور اختلافات ختم ہوگئے۔ ایوان میں حکمراں بی آر ایس ارکان گلے میں زرد رنگ کا کھنڈوا پہنے ہوئے تھے۔

جبکہ اپوزیشن مجلس اتحاد المسلمین کے تمام ارکان شیروانی ٹوپی میں ملبوس تھے۔ کانگریس اور بی جے پی کے ارکان اپنے گلے میں پارٹی کا کھنڈوا پہنے ہوئے تھے۔ آج کے اجلاس میں قائداپوزیشن مجلس اکبرالدین اویسی شرکت نہیں کرسکے۔