قومی

دریائے سندھ معاہدہ پر دستخط نہرو کی سنگین غلطی: چیف منسٹر آسام

چیف منسٹر آسام ہیمنت بشوا شرما نے الزام عائد کیا کہ دریائے سندھ آبی معاہدہ پر دستخط سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی ایک سب سے بڑی اسٹراٹیجک غلطی تھی۔

گوہاٹی (پی ٹی آئی) چیف منسٹر آسام ہیمنت بشوا شرما نے الزام عائد کیا کہ دریائے سندھ آبی معاہدہ پر دستخط سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی ایک سب سے بڑی اسٹراٹیجک غلطی تھی۔

انھوں نے کہا کہ اس معاہدہ کی معطلی یہ واضح پیام ہے کہ ہندوستان اب دہشت گردی اور دشمنی کا جواب خوشامد سے نہیں دیتا۔ انہوں نے معاہدہ کو معطل رکھنے کے مودی حکومت کے فیصلہ کی ستائش کی۔

ہندوستان نے پہلگام حملہ کے بعد یہ معاہدہ معطل کردیا۔ شرما نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ 1960ء میں دریائے سندھ آبی معاہدہ پر دستخط پنڈت جواہر لال نہرو کی ایک بڑی اسٹراٹیجک غلطی تھی۔

نہرو نے امریکی انتظامیہ اور ورلڈ بینک کے شدید دباؤ پر سندھ طاس کا 80 فیصد پانی پاکستان کو دے دیا۔ انھوں نے سندھ، جہلم اور چناب کا مکمل کنٹرول تحفہ میں پاکستان کو دے دیا۔

ہندوستان چھوٹی مشرقی دریاؤں (راوی، بیاس، ستلج) تک محدود ہوگیا۔ چیف منسٹر آسام نے کہا کہ پاکستان کو ہر سال 135 ملین ایکڑ فٹ پانی ملتا ہے، جب کہ ہندوستان کے پاس صرف 33 ملین ایکڑ فٹ پانی رہ جاتا ہے۔