ایشیاء

لندن میں پاکستانی سفارتکار کا شرمناک عمل، مظاہرین کے گلے کاٹنے کا عندیہ

ایک پاکستانی سفارت کار کا انکشاف ہوا ہے جس میں اس نے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج کرنے والے برطانوی-ہندوستانیوں کے گلے کاٹنے کا اشارہ کیا ہے۔

لندن/نئی دہلی،: ایک پاکستانی سفارت کار کا انکشاف ہوا ہے جس میں اس نے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج کرنے والے برطانوی-ہندوستانیوں کے گلے کاٹنے کا اشارہ کیا ہے۔

جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے خلاف لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر سینکڑوں برطانوی اور ہندوستانی شہری احتجاج کر رہے تھے۔ اس احتجاج کے دوران ایک پاکستانی سفارت کار نے ہائی کمیشن کی بالکونی سے مظاہرین کی طرف گلے کاٹنے کا اشارہ کیا۔

اس دوران برطانوی-ہندوستانی مظاہرین نے ‘بھارت ماتا کی جئے ‘ اور ‘ڈاؤن ود پاکستان’ کے نعرے لگائے۔ احتجاج کے دوران، کرنل تیمور راحت نامی پاکستانی سفارت کار نے ایک پلے کارڈ اٹھا رکھا تھا جس میں ہندوستانی فضائیہ کے ونگ کمانڈر ابھینندن ورتھمان کی تصویر تھی جس پر پاکستانی میم "چائے شاندار ہے ” لکھا ہوا تھا۔ اور اسے بالکونی سے مظاہرین کے ہجوم کی طرف لہرایا تھا۔

اس مضحکہ خیز حرکت کے بعد کرنل راحت نے وحشیانہ انداز میں گلا کاٹنے کا اشارہ کیا۔قابل ذکر ہے کہ اس قتل کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ہے۔

ہندوستان نے پہلگام حملے کا جواب دیتے ہوئے سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا، ہندوستان میں پاکستانی شہریوں کو بے دخل کر دیا، نئی دہلی میں اپنے ہائی کمیشن میں پاکستانی فوجی مشیروں کو نان گریٹا قرار دیا اور انہیں بے دخل کیا، اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمیشن سے اپنے مشیروں کو واپس بلا لیا اور سفارتی عملے کو کم کیا۔

پاکستان نے جواب میں کہا کہ آبی معاہدے کو معطل کرنا جنگ کے مترادف ہوگا اور شملہ معاہدے کو معطل کر دیا۔ امریکہ، روس، برطانیہ، آسٹریلیا، فرانس اور خلیجی ممالک کے رکن ممالک سمیت پوری دنیا نے متفقہ طور پر اس گھناؤنے واقعے کی مذمت کی ہے۔