حیدرآبادسوشیل میڈیا

کے ٹی آر نے ایکس پر اپنی 20 سال قدیم تصویر شیئر کی

پچھلے دو یا تین برسوں کے دوران انسانوں میں غیر معمولی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں مگر 10 یا 20 برس میں ان کی شناخت مشکل ہوجاتی ہے۔ چند لوگ موٹے ہوجاتے ہیں تو چند دبلے پتلے دکھائی دینے لگتے ہیں۔

حیدرآباد: پچھلے دو یا تین برسوں کے دوران انسانوں میں غیر معمولی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں مگر 10 یا 20 برس میں ان کی شناخت مشکل ہوجاتی ہے۔ چند لوگ موٹے ہوجاتے ہیں تو چند دبلے پتلے دکھائی دینے لگتے ہیں۔

متعلقہ خبریں
تکو گوڑہ سے جھوٹ کی تشہیر، بی آر ایس قائد کے ٹی آر کا الزام
سوشل میڈیا کی تباہ کاریوں سے خودکو اوراپنی نسل کو بچائیں: محمد رضی الدین رحمت حسامی
بی جے پی کے خلاف الیکشن کمیشن سے شکایت
لکشمی بم نہیں عنقریب سیاسی ایٹم بم پھٹنے والے ہیں: پونگولیٹی
25پروازوں میں بم کی اطلاع

بی آر ایس قائد وسابق وزیرکے ٹی آر نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر اپنی ایک 20 سالہ پرانی تصویر شیئر کی۔ ”ہاں! ا یک وقت میں ایسا دکھائی دیتا تھا۔ وقف گذرجائے گا۔کے ٹی آر اپنے ٹائم لائن پر یہ الفاظ تحریر کئے تھے“۔

کے ٹی آر ایسے وقت تلنگانہ آئے جب علاقہ میں علیحدہ تلنگانہ تحریک عروج پر تھی۔ اس وقت وہ امریکہ میں ایک بڑی کمپنی میں کام کررہے تھے۔

اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے کے ٹی آر امریکہ گئے ہوئے تھے۔ اس پرانی تصویر میں ان کی عمر 27 برس تھی جس میں وہ بنفشی رنگ کا شرٹ پہنے ہوئے تھے اور ایک ٹائی بھی نمایاں طورپر دیکھی جاسکتی ہیں۔

وہ اس پر بلیزر بھی زیب تن کئے تھے جن پر یہ خوب جج رہا تھا۔ اگر آپ کے ٹی آر کی اس وقت کی اور اب کی تصویر دیکھیں گے تو دونوں میں نمایاں فرق محسوس کریں گے۔ 20 سال قبل ان کے چہرے پر ہلکی، نرم مونچھیں تھیں مگر اب وہ ایک منجھے ہوئے سیاست داں دکھائی دیں گے۔

انہوں نے علیحدہ تلنگانہ تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور اپنی خصوصی شناخت بنائی۔ کے ٹی آر، مسلسل 5 ویں بار حلقہ اسمبلی سرسلہ سے منتخب ہوئے ہیں۔ پیشرو بی آر ایس دور حکومت میں ان کے پاس اہم قلمدان تھے مگر اب وہ بی آر ایس کے کارگذار صدر کی ذمہ داری انجام دے رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر سرگرم رہنے والے کے ٹی آر، جب اقتدار میں تھے تب وہ ہر ایک ٹویٹ کا جواب دینے کی کوشش کرتے تھے۔ اگر کوئی پریشانی، مسائل کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کرتا تو کے ٹی آر چند سکنڈ میں اس کی پریشانی کا حل ڈھونڈ نکالتے تھے۔