حیدرآباد

لوک سبھا انتخابات،مضبوط امیدوار ٹہرانے بی آرایس کا منصوبہ

لوک سبھاانتخابات میں پارٹی کے بہتر مظاہرہ پر ہی اس کو قومی سطح پر ترجیح ملنے کی توقع ہے۔حالیہ اسمبلی انتخابات میں شکست سے دوچار بی آرایس لوک سبھاانتخابات میں زیادہ سے زیادہ نشستوں پر کامیابی حاصل کرنا چاہتی ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کی اصل اپوزیشن بی آرایس آئندہ تین ماہ میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں مضبوط امیدوار کھڑا کرنے کا منصوبہ تیار کررہی ہے۔ اس کے حصہ کے طور پر بتایاجاتا ہے کہ پارٹی کے کارگزار صدر و سابق وزیر تارک راما رو، ملکاجگری لوک سبھا یا پھر سکندرآباد لوک سبھا حلقہ سے مقابلہ کے بارے میں غور کررہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
وقت سب سے قیمتی سرمایہ ہے، اسے اطاعتِ الٰہی میں لگائیں: مفتی صابر پاشاہ قادری
زمین کے مسائل کا حل اب ایک کلک پر: بھو بھارتی پورٹل کی رونمائی جلد
جے جے آر فنکشن ہال محبوب نگر میں عازمین حج کیلئے ٹیکہ اندازی کیمپ کا انعقاد
جب تک ہندوستان باقی ہے، اردو زبان آب و تاب کے ساتھ باقی رہے گی: اسمٰعیل الرب انصاری
جمعیۃ علماء کا ممبر بننا باعثِ ثواب اور ملت کیلئے نفع بخش عمل ہے: حافظ پیر خلیق احمد صابر

 تاہم اس خصوص میں حتمی فیصلہ پارٹی کے صدر وسابق وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کریں گے۔لوک سبھاانتخابات میں پارٹی کے بہتر مظاہرہ پر ہی اس کو قومی سطح پر ترجیح ملنے کی توقع ہے۔حالیہ اسمبلی انتخابات میں شکست سے دوچار بی آرایس لوک سبھاانتخابات میں زیادہ سے زیادہ نشستوں پر کامیابی حاصل کرنا چاہتی ہے۔

اس کے ایک حصہ کے طور پر امیدواروں کے انتخاب میں زیادہ احتیاط کی جارہی ہے۔ اہم لیڈروں کے ساتھ کی حلقہ واری اجلاس منعقد کئے جارہے ہیں اور ان کی رائے لی جارہی ہے۔

حال ہی میں ہوئے قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں بی آرایس نے حلقہ لوک سبھا ملکاجگری کے سات اسمبلی حلقوں پر کامیابی حاصل کی۔اسے اس لوک سبھا حلقہ میں 9.38 لاکھ ووٹ ملے اور کانگریس کو 5.83 لاکھ ووٹ ملے۔ سکندرآباد لوک سبھا کے سات اسمبلی حلقوں میں سے 6 پر بی آرایس اور ایک پر مجلس نے کامیابی حاصل کی۔