کم کرایہ پر لے کر زیادہ کرایہ پر دینا
فقہاء احناف کے نزدیک کسی چیز کو کرایہ پر لے کر اس سے زیادہ کرایہ پر لگانا درست نہیں ہے، زائد رقم کو صدقہ کر دینا چاہئے:
سوال: ہم لوگ ٹورسٹ کے کاروبار سے مربوط ہیں، یہاں دنیا بھر سے سیاح آتے ہیں، ہمارا طریقہ یہ ہے کہ ہم چھ ماہ ایک سال کے لئے ہوٹل کے کمرے بُک کر لیتے ہیں، پھر جب سیزن میں سیاح آتے ہیں تو وہی چیز ہم ان کو زیادہ کرایہ پر دیتے ہیں، بعض علماء نے کہا کہ اس ـصورت میں ہم لوگ جو زیادہ کرایہ حاصل کرتے ہیں، وہ ہمارے لئے حلال نہیں ہے،
ایسی صورت میں ہم لوگوں کے لئے کیا راستہ ہے؟ اگر زیادہ کرایہ لینا جائز نہیں ہو تو کاروبار ہی ختم ہو جائے گا۔(عبد العلیم، بنجارہ ہلز)
جواب: فقہاء احناف کے نزدیک کسی چیز کو کرایہ پر لے کر اس سے زیادہ کرایہ پر لگانا درست نہیں ہے، زائد رقم کو صدقہ کر دینا چاہئے:’’ وان اٰجر المستأجر بأکثر مما استأجر فان کانت الأجرۃ من جنس ما استأجر بہ ولم یزد في الدار شیئا لا تطیب لہ الزیادۃ ویتصدق بھا‘‘ (منحۃ الخالق علی البحرالرائق: ۸؍۱۲)
البتہ اس سے دو صورتیں مستثنیٰ ہیں، ایک یہ کہ دونوں کرایے الگ الگ جنس میں طے ہوں، مثلاََ ہوٹل والے اپنے ملک کی کرنسی رینڈ میں کرایہ طے کریں او ر سیاحوں سے ڈالر میں، تو اگرچہ قدر کے اعتبار سے ڈالر کی وہ مقدار رینڈ کی مقدار سے بڑھی ہوئی ہو؛ لیکن یہ صورت جائز ہوگی، اور زائد رقم حلال ہوگی’’
من استأجر من آخر داراََ بدراھم واٰجرھا من غیرہ بدنانیر أو علی العکس وقیمۃ الثانی أکثر من الأول تطیب لہ الزیادۃ‘‘ (منحۃ الخالق علی البحرالرائق: ۷؍۱۵۹)
دوسری صورت یہ ہے کہ کرایہ پر لی ہوئی جگہ یا شئی میں کرایہ دار کی طرف سے کوئی اضافہ کر دیا جائے، یا مرمت کا کام کرایا جائے تو اس صورت میں بھی زائد رقم کا استعمال کرنا اس کے لئے جائز ہوگا:
’’ولو آجر بأکثر تصدق بالفضل إلا مسألتین: اذا آجر ھا بخلاف الجنس أو أصلح فیھا شیئاََ (الدرالمختار:۵۷۴)؛
لہٰذا آپ کے لئے دوسری صورت یہ بھی ہے کہ آپ روم میں مالک کی اجازت سے کوئی ہلکا پھلکا اضافہ کر دیں، جیسے اپنی طرف سے AC لگادیں، اس صورت میں بھی آپ کے لئے زیادہ کرایہ درست ہوگا۔
اس کی ایک تیسری صورت بھی ہو سکتی ہے اور وہ یہ کہ عام طور پر سیاحوں کو سواری کی ضرورت بھی پڑتی ہے، اگر آپ ہوٹل کے کمرہ کے ساتھ اپنی طرف سے ٹرانسپورٹ کی سہولت بھی فراہم کر دیں اور دونوں سہولتوں کے مجموعہ کا کرایہ مقرر کریں تو یہ صورت بھی درست ہوگی۔