بین الاقوامی

عالمی میڈیا میں صدر ایردوان کی فتح کی بڑے پیمانے پر کوریج

امریکہ کے معروف اخبارات میں سے ایک نیویارک ٹائمز نے اپنی ویب سائٹ پر انتخابات کے لیے ایک علیحدہ صفحہ مختص کیا ہے۔

انقرہ: ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان کی انتخابی کامیابی کو عالمی میڈیا میں بڑے پیمانے پر کوریج دی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
ایران کے صدر کے ہیلی کاپٹر کا سگنل سسٹم بند تھا: عبدالقادر اورال اولو
اسرائیل بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے تمام فیصلوں پر جلد عمل درآمد کرے: ترکیہ
ترکیہ کا فیصلہ فلسطینی عوام کے لئے نہایت اہمیت رکھتا ہے: حماس
ترکیہ کے بلدی انتخابات میں صدر اردغان کو بدترین شکست
غزہ نسل کشی پر جشن منانے والا اسرائیلی فٹبالر گرفتار

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق استنبول اور انقرہ میں شہریوں نے صدارتی محل اور سڑکوں پرایردوان کی انتخابی جیت کا جشن منانا شروع کر دیا ہے ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ نے نتائج سامنے آنے کے بعدصدر ایردوان نے استنبول میں عوام سے خطاب کیا، دی گارڈین نے لکھا ہے کہ ایردوان مزید 5 سال تک ترکیہ پر حکومت کریں گے۔

ترکیہ میں رات گئے تک منعقد ہونے والی پرجوش تقریبات کا احاطہ کرنے والے سی این این نے صدرایردوان کی بالکونی خطاب کی جانب توجہ مبذول کروائی ہے۔

امریکہ کے معروف اخبارات میں سے ایک نیویارک ٹائمز نے اپنی ویب سائٹ پر انتخابات کے لیے ایک علیحدہ صفحہ مختص کیا ہے۔

وال اسٹریٹ جرنل (ڈبلیو ایس جے) کی ویب سائٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک کے سب سے طویل عرصے تک رہنے والے رہنما نے رن آف میں اپنے اہم حریف کو شکست دی ہے۔

جرمنی کے عوامی نشریاتی ادارے اے آر ڈی اور زیڈ ڈی ایف کی اہم خبروں میں ترکیہ میں ہونے والے انتخابات کا نتیجہ پہلی خبر کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

فرانسیسی اخبار لی موندے نے لکھا ہے کہ صدر ایردوان دوبارہ صدر منتخب ہو گئے ہیں۔

اطالوی اخبار Corriere della Sera نے صدرایردوان کی انتخابی کامیابی کا اعلان اس خبر میں کیا جس کی سرخی تھی "ترکیہ میں، ایردوان نے انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 52 فیصد ووٹ حاصل کر کے اپنی صدارت کی توثیق کر دی۔”

ہسپانوی اخبار La Vanguardia نے انتخابات کی خبر اپنے قارئین تک اس سرخی کے ساتھ پہنچائی کہ "ایردوان مزید 5 سال اقتدار میں رہیں گے”۔

آسٹریا کے معروف اخباروں میں سے ڈائی پریس نے اپنی خبر میں "ترکیہ میں صدارتی انتخابات میں ایردوان جیت گئے” کی سرخی کے ساتھ اپنے قارئین کے ساتھ غیر سرکاری نتائج کو پیش کیا ہے۔

بیلجیئم کے فرانسیسی اور فلیمش اخبارات لی سوئر اور ڈی مورگن، نے "ایردوان کی فتح ” کی سرخی کے ساتھایردوان کی انتخابی کامیابی کو بارے میں تفصیلات فراہم کی ہیں۔

سوئٹزرلینڈ میں جرمن زبان میں شائع ہونے والے اخبار Tagesanzeiger نے "ایردوان کی فتح” کی سرخی کے ساتھ اپنی خبر میں کہا ہے کہ ترک عوام نے اگلے 5 سال کے لیے صدر کا انتخاب کر لیا ہے۔

روسی اخبار Izvestiya نے "ایردوان نے کہا کہ صدارتی انتخابات میں ڈیمو کریسی کی فتح” کی سرخی کے ساتھ اپنی خبر میں ایردوان نے انتخابات جیت لیے۔

لبنان کے النہر اخبار نے اپنی ویب سائٹ پر اپنی خبر میں صدر ایردوان کے خطاب کو جگہ دی ہے جو انہوں نے کامیابی کے بعد استنبول میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ہے۔

فلسطین کے القدس اخبار نے انتخابی نتائج کو "ترکیہ نے ایک بار پھرایردوان پر اعتماد کی تجدید” کی سرخی کے ساتھ خبر کو شائع کیا ہے۔

سپریم الیکشن کمیشن کے اعلان کردہ عبوری انتخابی نتائج کے مطابق گزشتہ روز ہونے والے انتخابات میں 52.14 فیصد ووٹ حاصل کر کے دوبارہ صدر بننے والے ایردوان کی انتخابی کامیابی کو الجزائر، تیونس، ایران، عراق، اسرائیل، لیبیا ، متحدہ عرب امارات، قطر، سعودی عرب اور کے میڈیا میں بھی بڑے پیمانے پر کوریج دی گئی ہے۔

a3w
a3w