حیدرآباد

کے سی آر پر معمار دستور امبیڈ کر کے نام پر سیاست کرنے مایاوتی کا الزام

صدر بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے چیف منسٹر کے سی آر پر الزام عائد کیا کہ وہ ڈاکٹر بی آر امیڈ کر کے نام پر سیاست کررہے ہیں۔

حیدرآباد: صدر بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے چیف منسٹر کے سی آر پر الزام عائد کیا کہ وہ ڈاکٹر بی آر امیڈ کر کے نام پر سیاست کررہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
مایا وتی اور پرینکا گاندھی کا دورۂ حیدرآباد
بی آر ایس سے مفاہمت، بات چیت کو مایاوتی کی منظوری
انڈیا اتحاد اگر بہن مایاوتی کو وزیر ِاعظم کا چہرہ بناکر پیش کرے تو یقینی طور پر زعفرانی پارٹی کا صفایہ ہوجائے گا
بی آر ایس کے 4ارکان اسمبلی کے خلاف افواہوں کی مذمت
مایاوتی کوبطور وزیراعظم امیدوار پیش کرنے پر ہم انڈیا اتحاد میں شامل ہوں گے:ملوک ناگر

اُنہوں نے کے چندرشیکھرراؤ کو انتباہ دیا کہ وہ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے نام سے جو ڈرامہ کررہے ہیں، وہ فوری بند کردیں۔ بابا صاحب امبیڈ کر نے ملک کیلئے جو دستور بنایا ہے، کے سی آر اس دستور کو تبدیل کرنے کی بات کررہے ہیں۔ ایسے شخص کو شکست فاش دینے کی ضرورت ہے۔

مایاوتی نے آج سرور نگر اسٹیڈیم میں بھروسہ یاترا سبھا کے موضوع پر منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کررہی تھیں۔ اُنہوں نے کہاکہ کے چندرشیکھرراؤ کی پالیسیوں سے تلنگانہ کے عوام کے مسائل میں اضافہ ہوا۔ یوپی میں ایس پی کے دور میں ایک دلت خاندان کو 3 ایکڑ اراضی تقسیم کی گئی تھی۔

کے سی آر نے اس اسکیم کی نقل کرتے ہوئے ریاست میں دلت خاندان میں فی کس 3 ایکڑ اراضی فراہم کا اعلان کیا تھا مگر اب تک اس وعدے پر عمل آوری نہیں کی۔ اُنہوں نے کہاکہ تلنگانہ میں بی ایس پی کو اقتدار حاصل ہونے پر صدر بی ایس پی تلنگانہ آر ایس پروین کمار چیف منسٹر 6 عہدہ دیا جائے گا۔

پروین کمار نے آئی پی ایس کی ملازمت چھوڑ کر عوام کی خدمت کیلئے سیاست میں داخل ہوئے ہیں۔ اس طرح کے شخص کی اگر چیف منسٹری کے عہدہ پر فائز ہونے پر ریاست کی ترقی ہوگی۔ اُنہوں نے پارٹی کارکنوں کو ہدایت دی کہ وہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں بی ایس پی کو اقتدار میں لانے پر توجہ دیں اس طرح انہیں آئندہ پارلیمانی انتخابات میں تلنگانہ سے بیشتر نشستوں سے بی ایس پی کے امیدواروں کی کامیابی کیلئے متحرک ہونا چاہئے۔

آئندہ انتخابات میں بی جے پی کانگریس اور بی آر ایس ووٹ خریدنے کی کوشش کریں گے مگر عوام کو ان سیاسی جماعتوں کی لالچ میں نہیں آنا چاہئے۔ مایاوتی نے کہاکہ وہ اترپردیش کی 4 مرتبہ چیف منسٹر رہ چکی ہیں۔ یوپی میں بی ایس پی کے ا قتدار میں آنے کے بعد ہی ایس سی ایس ٹی، بی سی اور اقلیتوں کے مسائل حل کرئے گئے۔

تلنگانہ میں بھی ان کی پارٹی کے اقتدار پر آنے کے بعد ان کی پارٹی اترپردیش کی طر ح تلنگانہ میں ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیتوں کے مسائل حل کرے گی۔ انہیں تحفظات فراہم کئے جائیں گے۔ اُنہوں نے وزیر اعظم نریندرمودی کو مشورہ دیا کہ وہ خود کو او بی سی کا قائد کہتے ہیں، ملک میں بی سی طبقات کی مردم شماری کرائیں۔

بی ایس پی سربراہ نے دعویٰ کیا کہ تلنگانہ میں بی ایس پی کے استحکام پر چیف منسٹرکے سی آر پر خوف طاری ہوگیا ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ علیحدہ تلنگانہ کے قیام میں بی ایس پی کا اہم رول رہا ہے۔ بی ایس پی نے پارلیمنٹ میں علیحدہ تلنگانہ کے بل کی تائید کی تھی۔

صدر ریاستی بی ایس پی تلنگانہ آرایس پروین کمار نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے اس بیان کی شدید مذمت کی جس میں اُنہوں نے مسلمانوں کو حاصل 4 فیصد تحفظات برخاست کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ اُنہوں نے امیت شاہ کو انتباہ دیا کہ منافرت پھیلانے والے بیانات سے گریز کریں بصورت دیگر انہیں تلنگانہ میں آنے سے روک دیا جائے گا۔ اُنہوں نے کہاکہ بہت جلد پرگتی بھون پر نیلا جھنڈا لہرایاجائے گا۔

بدعنوان حکومت کو بیدخل کرنے کیلئے اُنہوں نے پارٹی کارکنوں سے آگے نے کی اپیل کی۔ اُنہوں نے کہاکہ وہ 213 یوم تک تلنگانہ کا دورہ کرتے ہوئے عوام سے ملاقات کی تھی۔ اسی دوران برسراقتدار جماعت نے کئی مرتبہ رکاوٹیں پیدا کی تھیں۔ تلنگانہ کے دیہی علاقوں کے عوام نے انہیں بتایاکہ وہ اب تک ان کے علاقوں میں چیف منسٹر،ر یاستی وزراء، ارکان اسمبلی کو نہیں دیکھ پائے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 1300 نوجوانوں کی قربانی کے بعد تلنگانہ قائم ہوا ہے۔

نئی ریاست کے قیام کے فوائد سے چیف منسٹر کے سی آر اور ان کے خاندان کے افراد مستفید ہورہے ہیں۔ پروین کمار نے کہاکہ بی ایس پی کے خوف سے کے سی آر، ڈاکٹر امبیڈ کر کا 125فٹ بلند مجسمہ نصب کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ اُنہوں نے حکومت پر ا لزام عائد کیا کہ وہ تلنگانہ کی وجئے ڈیری کو گجرات کی امول ڈیری کو گتہ پر دے دینا چاہتی ہے۔

اُنہوں نے کہاکہ بی ایس پی کے اقتدار میں آنے کے بعد 10 لاکھ ملازمین کو ایک ایکڑ اراضی فراہم کی جائے گی۔ ایک گھر میں 2 معمرین ہونے پر ان دونوں کو پنشن دی جائے گی۔ خلیجی ممالک میں برسرروزگار ریاست کے ورکرس کیلئے 5 ہزار کروڑ روپئے پر مشتمل فنڈ مختص کیا جائے گا۔ جلسہ عام میں عوام کی بڑی تعداد شریک تھی۔