آندھراپردیشتلنگانہ

وزیراعلی تلنگانہ بننے کی خواہش نہیں ہے:تارک راما راو

وزیر بلدی نظم نسق تارک راما راو نے کہا ہے کہ وہ آندھرا پردیش میں سیاسی طور پر سرگرم ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پون کلیان، جگن اور لوکیش ان کے دوست ہیں۔

حیدرآباد: وزیر بلدی نظم نسق تارک راما راو نے کہا ہے کہ وہ آندھرا پردیش میں سیاسی طور پر سرگرم ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پون کلیان، جگن اور لوکیش ان کے دوست ہیں۔

متعلقہ خبریں
جمعیۃ علماء کی فطرت دنیوی طاقت سے خوفزدہ ہونے کی نہیں: حافظ پیر خلیق احمد صابر
لکشمی بم نہیں عنقریب سیاسی ایٹم بم پھٹنے والے ہیں: پونگولیٹی
تلنگانہ:مصیبت میں گھرے افراد کی بروقت مدد۔غیر معمولی خدمات پر کانسٹیبل شراون کمارکو باوقارراشٹرپتی جیون رکشاپدک
ورنگل پولیس کمشنریٹ میں بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مشترکہ جائزہ اجلاس
اسکالرشپ کی عدم ادائیگی سے طلبہ کا مستقبل داؤ پر، آر ٹی ایف اسکیم پر فوری توجہ دی جائے

انہوں نے پوچھا کہ تلنگانہ کی مخالفت کرنے والی شرمیلا کو تلنگانہ میں ووٹ مانگنے کا حق کس طرح حاصل ہے۔

انہوں نے ایک تلگو پرائیویٹ نیوزچینل کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ انہیں وزیراعلی بننے کی کوئی خواہش نہیں ہے اور انہوں نے تصور بھی نہیں کیا تھا کہ وہ ایم ایل اے یاوزیر بنیں گے۔

وزیر موصوف نے ریاست کو مقروض بنا دینے اپوزیشن کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ انھیں یہ دیکھنا چاہیے کہ قرض لینے کے بعد اس رقم کو کس طرح خرچ کررہے ہیں ہم نے قرض لے کر کالیشورم کے لیے ایک لاکھ کروڑ روپے، بکروں کی تقسیم کی اسکیم کے لیے 11 ہزار کروڑ روپے، بجلی کے لیے 81 ہزار کروڑ روپے، پینے کے پانی کے لیے 4 ہزار کروڑ روپے خرچ کئے ہیں۔

انہوں نے یاد دلایا کہ مرکزی حکومت پر بھی بھاری قرض عائد ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایف آر بی ایم کے اصولوں کے تحت قرض حاصل کیاجارہا ہے۔

اگر قرض کی رقم ان شعبوں پر خرچ کی جاتی ہے جس سے عوام کو فائدہ ہوتا ہے تو اسے مستقبل کے لیے سرمایہ کاری کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں 35 فلائی اوورس تعمیر کئے گئے ہیں۔

کہیں کوئی چھوٹا سا واقعہ ہوا تو اپوزیشن اسے رائی کا پہاڑ بنا رہی ہے۔30 سال کے لئے آوٹر رنگ روڈ کو حوالے کرنے کے لیے ٹنڈر طلب کیاگیا جس سے حکومت کو 7,380 کروڑ روپے ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میٹروپولیٹن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی(حمڈا) نے تلنگانہ کانگریس صدر ریونت ریڈی کے اس مسئلہ پر کئے گئے تبصروں پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے۔

ریونت ریڈی نے ماضی میں سونیا گاندھی پر تنقید کی تھی اور اب وہ اسی کانگریس میں ہیں۔ تارک راما راو نے الزام لگایا کہ کانگریس دور حکومت میں اندرماں مکانات ایک بڑا گھوٹالہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ گورنر کا نظام بگڑ چکا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ وزیراعظم مودی، اڈانی کے بارے میں بات کیوں نہیں کررہے ہیں۔

کے ٹی آر نے کہا کہ اگر ای راجندر کی جان کو خطرہ ہے تو وہ خود سیکورٹی بڑھا دیں گے۔قتل کی سیاست ان کا کلچر نہیں ہے۔ راجندر ان کے بھائی کی طرح ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ ڈی جی پی سے سیکورٹی بڑھانے کی خواہش کریں گے۔

تارک راما راو نے سابق وزیر جے کرشنا راؤ اور سابق ایم پی سرینواس ریڈی کے کانگریس پارٹی میں شامل ہونے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر بی آر ایس پارٹی ان دونوں کو گزشتہ انتخابات میں ٹکٹ دیتی تھی تو کیا وہ آج کانگریس میں شامل ہوتے؟ انہوں نے کہا کہ ان کے پاس طاقتور لیڈران ہیں اس لئے ان دونوں کو نظر انداز کردیا گیا تھا۔