تلنگانہ میں "500 دنوں میں کے سی آر کی واپسی… حائیڈرا مظالم کا حساب لیں گے” — کے ٹی آر کا بڑا اعلان
کے ٹی آر نے کہاکہ “اگر حاائیڈرا واقعی انصاف کر رہی ہے تو بڑے لوگوں کے گھروں کو ہاتھ کیوں نہیں لگاتی؟ کیا اس کے پاس اتنی ہمت ہے کہ بااثر رہنماؤں کو نوٹس جاری کرے؟”
حیدرآباد: تلنگانہ بھون میں منعقدہ حائیڈرا ایکزِبیشن پروگرام میں بی آر ایس ورکنگ صدر کے ٹی آر نے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ 500 دنوں میں کے سی آر کی حکومت دوبارہ برسراقتدار آئے گی اور حائیڈرا کارروائیوں سے متاثر عوام کو مکمل انصاف دلایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے غریبوں پر کی جانے والی زیادتیوں کا حساب ضرور لیا جائے گا۔
کے ٹی آر نے ایکزِبیشن میں حائیڈرا کارروائیوں کے ویڈیوز پیش کرتے ہوئے دکھایا کہ کس طرح غریب عوام کے گھروں کو منہدم کیا گیا، ان کی جھونپڑیاں گرائی گئیں اور انہیں سڑک پر چھوڑ دیا گیا۔ ویڈیوز دیکھ کر کئی متاثرین جذبات پر قابو نہ رکھ سکے۔
اپنی تقریر میں کے ٹی آر نے الزام لگایا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کے بھائی تروپتی ریڈی، پی سرینواس ریڈی، رہنما ویویک وینکٹ سوامی اور ایم ایل سی پٹنم مہندر ریڈی کے گھر بھی ایف ٹی ایل اور بفر زون میں ہیں، لیکن ان پر کبھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر حکومت واقعی سب کیلئے ایک جیسا قانون نافذ کر رہی ہے تو ان طاقتور سیاسی رہنماؤں کے گھروں کو کیوں نہیں گرایا گیا۔
کے ٹی آر نے مزید کہا کہ اندرامہ ہاؤزنگ کے تحت غریبوں کو دیے گئے گھروں کو ریونت ریڈی نے ایک مخصوص بلڈر کے فائدے کیلئے منہدم کروایا۔ انہوں نے کہا کہ جن کے پاس مکمل کاغذات تھے، جن کے گھروں پر ہائی کورٹ اسٹے تھا، حتیٰ کہ مذہبی پناہ گاہوں اور دُرگا امّاں شرنالیہ تک کو بخشا نہیں گیا۔
کے ٹی آر نے کہاکہ “اگر حاائیڈرا واقعی انصاف کر رہی ہے تو بڑے لوگوں کے گھروں کو ہاتھ کیوں نہیں لگاتی؟ کیا اس کے پاس اتنی ہمت ہے کہ بااثر رہنماؤں کو نوٹس جاری کرے؟”
کے ٹی آر نے الزام لگایا کہ حکومت عوامی فلاح کا ڈھونگ رچا رہی ہے، جبکہ اندرونی طور پر غریبوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور فائیو اسٹار ہوٹلوں میں خفیہ میٹنگز اس کا ثبوت ہیں۔ آخر میں انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ہائیڈرا سے متاثر تمام خاندانوں کیلئے قانونی ٹیم ہمیشہ تیار رہے گی اور انہیں مکمل قانونی مدد فراہم کی جائے گی۔