جنوبی بھارت

ملک کو آزادی، آر ایس ایس آئیڈیالوجی کی کالونی بننے کے لئے نہیں ملی: راہول گاندھی

کانگریس قائد راہول گاندھی نے برسراقتدار بی جے پی اور آر ایس ایس کو نشانہ ئ تنقید بناتے ہوئے یہاں اپنی انتخابی مہم کے مرحلہ دوم کی شروعات کی۔

وائناڈ(کیرالا): کانگریس قائد راہول گاندھی نے برسراقتدار بی جے پی اور آر ایس ایس کو نشانہ ئ تنقید بناتے ہوئے یہاں اپنی انتخابی مہم کے مرحلہ دوم کی شروعات کی۔

متعلقہ خبریں
میں نے حکمت عملی کے تحت لوک سبھا الیکشن نہیں لڑا: پرینکا کا انٹرویو (ویڈیو)
رائے بریلی کے لوگوں کو سونپ رہی ہوں اپنا بیٹا : سونیا گاندھی (ویڈیو)
این ڈی اے کو 150 نشستیں تک نہیں ملیں گی: راہول گاندھی
روہت ویمولہ کیس کی تحقیقات میں کئی تضاد: کے وینو گوپال
راہول گاندھی کا چیف منسٹر سدارامیا کو مکتوب

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو انگریزوں سے اس لئے آزادی نہیں ملی کہ وہ سنگھ پریوار کی آئیڈیالوجی کی کالونی بنیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور وزیراعظم کو صرف ایک ملک‘ ایک زبان اور ایک قائد دکھائی دیتا ہے جو ہمارے ملک کے تعلق سے بنیادی غلط فہمی ہے۔

پارٹی ورکرس اور رائے دہندوں سے خطاب میں وائناڈ کے رکن پارلیمنٹ نے اعتماد ظاہر کیا کہ ملک کی سب سے قدیم جماعت‘ ریاست اور مرکز دونوں جگہ پھر برسراقتدار آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان پھولوں کے گلدستہ کی طرح ہے۔ ہر ایک پھول کا احترام کرنا چاہئے کیونکہ وہ سارے گلدستہ کی خوبصورتی بڑھاتا ہے۔

کانگریس قائد نے کہا کہ ہندوستان میں صرف ایک قائد ہو کا آئیڈیا ہر نوجوان ہندوستانی کی توہین ہے۔ انہوں نے زبان کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ یہ وہ شئے نہیں جو اوپر سے تھوپ دی جائے۔ یہ کسی شخص کے دل کے اندر سے نکلتی ہے۔ کیرالا کے کسی شخص سے یہ کہنا کہ تمہاری زبان ہندی سے کم تر ہے‘ کیرالا کے عوام کی توہین کرنا ہے۔

کھلی گاڑی سے ورکرس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ گلدستہ کو دیکھ کر سرخ گلاب سے یہ کہنا کہ ہمیں تمہارا سرخ ہونا پسند نہیں‘ ہم چاہتے ہیں کہ تم سفید ہوجاؤ‘ یہ کہنے کے مترادف ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ سارے پھول سفید ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملیالم صرف ایک زبان نہیں ہے بلکہ ایک تہذیبی رابطہ ہے۔

راہول گاندھی نے بھگوا جماعت کے ایک قائد والے آئیڈیا پر سوال اٹھایا اور پوچھا کہ ہندوستان میں کئی قائدین کیوں نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کانگریس اور بی جے پی میں بنیادی فرق لائن آف تھاٹ (سوچ) کا ہے۔ کانگریس‘ ملک کے عوام کی بات سننا چاہتی ہے۔ وہ ان کے مذہب‘ زبان‘ کلچر کا احترام کرنا چاہتی ہے لیکن بی جے پی اوپر سے کچھ مسلط کرنا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں انگریزوں سے آزادی اس لئے نہیں ملی کہ ہمارا ملک آر ایس ایس آئیّڈیالوجی کی کالونی بن جائے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستان پر اس کے سارے عوام کی حکمرانی ہو۔ راہول گاندھی‘ وائناڈ سے متواتر دوسری مرتبہ الیکشن لڑرہے ہیں۔ قبل ازیں انہوں نے کھلی چھت والی گاڑی سے بڑا روڈ شو کیا۔ورکرس کی کثیر تعداد ان کی تصویر والے پلے کارڈس تھامے ان کے ساتھ موجود تھی۔

انہوں نے وائناڈ کے عوام کو درپیش مختلف مقامی مسائل پر بھی آواز اٹھائی۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہلی یا کیرالا میں برسراقتدار نہیں ہیں اور دونوں حکومتیں وائناڈ سے سوتیلا سلوک کررہی ہیں۔ ہم مرکز اور ریاست میں برسراقتدار آنے والے ہیں‘ مسائل حل ہوجائیں گے۔

کیرالا کے 20 لوک سبھا حلقوں میں پولنگ 26 اپریل کو ہوگی اور نتائج کا اعلان 4 جون کو ہوگا۔ 2019 کے لوک سبھا الیکشن میں راہول گاندھی نے وائناڈسے 4 لاکھ 31 ہزار 770 کے ریکارڈ مارجن سے جیت حاصل کی تھی۔