رشوت کے بغیر سرجری سے انکار‘ رحم مادر میں بچے کی موت
یادگیر کے ضلع اسپتال سے وابستہ ڈاکٹر پلوی پجاری (ماہر امراض نسواں) کو معطل کردیا گیا۔ حکام کے مطابق ایک گھریلو خاتون سنگیتا جمعرات کو زچگی کے لیے ضلع اسپتال پہنچی۔ ڈاکٹر پلوی نے اس کی سیزیرین سرجری کے لیے 10 ہزار روپئے کی رشوت طلب کی۔

یادگیر: ایک حیران کن واقعہ میں ماں کے پیٹ میں ہی بچے کی موت ہوگئی، کیو ں کہ ڈاکٹر نے 10ہزار روپئے کی رشوت دینے تک سرجری سے انکار کردیا۔ ضلع انتظامیہ نے جمعہ کو ماہر امراض نسواں کو معطل کردیا۔
یادگیر کے ضلع اسپتال سے وابستہ ڈاکٹر پلوی پجاری (ماہر امراض نسواں) کو معطل کردیا گیا۔ حکام کے مطابق ایک گھریلو خاتون سنگیتا جمعرات کو زچگی کے لیے ضلع اسپتال پہنچی۔ ڈاکٹر پلوی نے اس کی سیزیرین سرجری کے لیے 10 ہزار روپئے کی رشوت طلب کی۔
سجاتا کے رشتہ دار جن کے پاس رقم نہیں تھی، اپنے رشتہ داروں اور دوستوں سے رقم کا انتظام کرنے وہاں سے روانہ ہوگئے۔ رقم کی ادائیگی کے بعد ہی اس نے سرجری کی۔ تاہم زچگی میں تاخیر کی وجہ سے بچے کی رحم میں ہی موت ہوگئی۔
خاتون کے خاندان اور رشتہ داروں نے بچے کی موت کے لیے ماہر امراض نسواں کی لاپرواہی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے دواخانہ میں احتجاج کیا۔ ضلع کمشنر آر اسنیہال نے رپورٹ ملنے کے بعد ڈاکٹر کو معطل کردیا۔