حیدرآباد

بی آر ایس کی تشکیل کے بعد کے سی آر کو راحت

اب کے سی آر، تمام قائدین کی خدمات سے بہتر انداز میں استفادہ کرنے کے موقف میں آگئے ہیں۔ اب تک ٹی آر ایس میں ایک ایک حلقہ کیلئے دو سے تین امیدواروں کے نام سامنے آئے تھے۔

حیدرآباد: تحریک تلنگانہ کی علم بردار جماعت، تلنگانہ راشٹرا سمیتی کو بھارت راشٹرا سمیتی میں تبدیل کرنے کے بعد کے چندر شیکھر راؤ نے راحت کی سانس لی ہے۔ حالیہ کچھ عرصہ کے دوران ریاست کے کئی اسمبلی حلقوں میں ٹی آر ایس قائدین کے درمیان آپسی اختلاتا ت اور ناراض سرگرمیاں سامنے آئی تھیں۔

 اب بی آر ایس میں ان ناراض قائدین کے لئے قومی سطح پر اہم کردار ادا کرنے، بی آر ایس کے منشور کو عام کرنے کے مواقع حاصل ہوں گے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق پارٹی قائدین کے درمیان قیادت کیلئے دردِ سر بن گئے تھے۔

اب کے سی آر، تمام قائدین کی خدمات سے بہتر انداز میں استفادہ کرنے کے موقف میں آگئے ہیں۔ اب تک ٹی آر ایس میں ایک ایک حلقہ کیلئے دو سے تین امیدواروں کے نام سامنے آئے تھے۔

 حالیہ عرصہ میں کے سی آر نے اعلان کیا تھا کہ تمام اراکین اسمبلی کو آئندہ انتخابات میں دوبارہ امیدوار بنایا جائے گا۔ ان کے اس بیان سے خواہش مند افراد میں مایوسی پھیل گئی تھی۔ اب کے سی آر ایسے قائدین کو بی آر ایس کے اسٹیٹ انچارجس، پارٹی ترجمان بناکر ا ن کی خدمات سے استفادہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔