جنوبی بھارت

متنازعہ قانون شہریت ترمیم پر چیف منسٹر پنارائی وجین کی کڑی تنقید

چیف منسٹر کیرالا پنارائی وجین نے آج کہاکہ دنیامیں کوئی بھی مہذب ملک مذہب کی بنیادپرشہریت عطانہیں کرتا اورکہاکہ بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت کامتنازعہ شہریت (ترمیم) قانون ملک کے سیکولراقدار کے خلاف ہے۔

کنور(کیرالا): چیف منسٹر کیرالا پنارائی وجین نے آج کہاکہ دنیامیں کوئی بھی مہذب ملک مذہب کی بنیادپرشہریت عطانہیں کرتا اورکہاکہ بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت کامتنازعہ شہریت (ترمیم) قانون ملک کے سیکولراقدار کے خلاف ہے۔

متعلقہ خبریں
شہریت ترمیمی قانون اصل باشندوں پر اثرانداز نہیں ہوگا :سونووال
وزیراعظم کے ہاتھوں رام مندر کا افتتاح، مذہبی جذبات کا بیجا استعمال: سیتارام یچوری

جب کوئی بھی سی اے اے کے خلاف اورسیکیولرازم کے تحفظ کیلئے احتجاج کرنے پیشرفت کیا۔ کانگریس نے بی جے پی حکومت کے اقدام کے خلاف کوئی قابل لحاظ احتجاج نہیں کیا۔

ریاست میں جبکہ لوک سبھا انتخابات کیلئے صرف چار دن باقی رہ گئے ہیں وجین نے کیرالا کے شمالی ضلع کے مقام مٹنورمیں ایک انتخابی جلسہ کومخاطب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہارکیا۔

وجین نے کہاکہ کسی بھی ملک میں پناہ گزینوں کومذہب کے خطوط پر تقسیم نہیں کیاجاتا۔ انہوں نے الزام عائد کیاکہ ہندوستان شہریت کا فیصلہ کرنے مذہب کوبنیاد بناکرملک کے سیکیولراقدارکوتباہ کررہاہے۔

وجین نے مزید الزام عائد کیاکہ کمیونسٹ پارٹیوں کے بشمول کئی قومی قائدین جبکہ نئی دہلی میں سی سی اے کے خلاف احتجاج کرنے کیلئے گرفتار کئے گئے۔ ان میں کوئی بھی کانگریس لیڈر شامل نہیں تھا۔

چیف منسٹر نے کانگریس زیرقیادت یوڈی ایف کے18 ارکان پارلیمنٹ پرالزام عائد کیاکہ قومی دارالحکومت میں جبکہ سی اے اے کے خلاف شدید ترین احتجاج جاری تھا وہ پارٹی صدرکی جانب سے منعقدہ ضیافت میں شریک تھے۔

وجین نے سوال کیاکہ کیونکرکانگریس جوسیکیولرپارٹی ہونے کا دعویٰ کرتی ہے ملک میں آرایس ایس کے ایجنڈہ روبہ عمل لانے کی خلاف ورزی نہیں کرتی؟۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں ایل ڈی ایف حکومت عوام کومذہب کے خطوط پرتقسیم کرنے کے خلاف سخت موقف اپنائی ہے۔

سینئر مارکسسٹ لیڈرنے یہ بھی دعویٰ کیاکہ انتخابی مہم کے دوران جنوبی ریاست میں موافق ایل ڈی ایف لہر دکھائی دے رہی ہے اورکہاکہ26۔ اپریل کومنعقدہونے والے لوک سبھا انتخابات میں حکمراں محاذ کوبڑی کامیابی حاصل ہوگی۔