مشرق وسطیٰ

سعودی عرب نے سویڈن کی سفیر کو طلب کرلیا

سعودی وزارت خارجہ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ قرآن جلانے کے واقعہ سے باہمی احترام متاثر ہوا ہے، جو ممالک اور عوام کے درمیان تعلقات استوار کرنے اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے۔

ریاض: سعودی وزارت خارجہ نے پیر کو کہا کہ اس نے اسٹاک ہوم میں ایک مسجد کے سامنے قرآن مجید کو نذر آتش کرنے کے حالیہ واقعہ پر ریاض میں سویڈن کی سفیر کو طلب کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
شرعی مسائل کے لئے مذکورہ اوقات میں جمعیۃ علماء کے دفتر پر ربط پیدا کریں
ادبی فورم ریاض کا مشاعرہ بہ یاد تابش مہدی مرحوم
پورے شعور کے ساتھ قرآن کے پیغام کو سمجھیں اور اس کی دعوت پر لبیک کہیں: جماعت اسلامی کے جلسہ استقبالِ رمضان
سائنسی انکشافات کی روشنی میں قرآن ایک زندہ معجزہ،  الانصار فاؤنڈیشن کی جامع مسجد خواجہ گلشن میں اہم علمی محفل
ڈاکٹر سید انور خورشید کو پریواسی بھارتیہ سمان 2025 ایوارڈ ملنےپر تہنیتی جلسہ

ٹویٹر پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں، وزارت نے کہا، "وزارت خارجہ نے ملک میں سویڈن کی سفیر کو طلب کیا اور انہیں عیدالاضحیٰ کے بعد سویڈن میں اسٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے سامنے ایک انتہا پسند کی طرف سے قرآن پاک کو نذر آتش کرنے پر ملک کی واضح ناپسندیدگی سے آگاہ کیا۔

سعودی وزارت خارجہ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ قرآن جلانے کے واقعہ سے باہمی احترام متاثر ہوا ہے، جو ممالک اور عوام کے درمیان تعلقات استوار کرنے اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے۔

عیدالاضحیٰ کی تعطیل کے پہلے دن 28 جون کو اسٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے باہر ایک احتجاج ہوا، جس کے دوران قرآن مجید کو نذر آتش کیا گیا۔ سویڈش پولیس نے مظاہرے کی اجازت دی۔ سویڈن کے وزیر اعظم الف کرسٹرسن نے کہا کہ یہ اجازت ‘جائز لیکن غیرمناسب’ تھی۔

اسٹاک ہوم میں قرآن کی بے حرمتی اور جلانے کے واقعے کی دنیا بھر میں مذمت کی گئی۔ عراق نے سویڈش حکام سے اس واقعے کے ذمہ دار تارکین وطن کو حوالے کرنے کا کہا ہے۔ عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل اور خلیج تعاون کونسل کے سربراہ سمیت کئی سربراہان مملکت نے اس فعل کی مذمت کی ہے۔