حیدرآباد

بی آر ایس دور حکومت میں مسلمانوں کے ساتھ شدید ناانصافی، مشتاق ملک کی پریس کانفرنس

تحریک مسلم شبان کی جانب سے تلنگانہ و اے پی کے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا اس اجلاس میں تلنگانہ کے مسلمانوں کے مسائل حل کرنے سے متعلق 13 مطالبات تیار کئے گئے ہیں۔

حیدرآباد: صدر تحریک مسلم شبان محمد مشتاق ملک نے بی آر ایس، کانگریس اور دیگر تمام سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ تلنگانہ کے اسمبلی کے مجوزہ انتخابات میں مسلمانوں کو14اسمبلی حلقوں سے امیدوار بنائیں اس طرح ہر جماعت کو پارلیمانی انتخابات میں 2پارلیمانی حلقوں سے مسلم امیدوار کو پارٹی ٹکٹ دینا چاہئے۔

متعلقہ خبریں
موسیٰ پروجیکٹ نیا نہیں، متاثرین کی بازآبادکاری کا وعدہ: وزیر راج نرسمہا
رکن اسمبلی ماجد حسین اور فیروز خان کے خلاف کارروائی کا انتباہ
وقف ترمیمی بل چور دروازے سے اوقافی جائیدادوں کو غصب کرنے کی سازش: مشتاق ملک
مسلم تحفظات کے30 سال کی تکمیل، محمد علی شبیر کو تہنیت پیش کی جائے گی:سمیر ولی اللہ
رئیل اسٹیٹ ونچرکی آڑ میں چلکور کی قطب شاہی مسجد کو شہید کردیاگیا: حافظ پیر شبیر احمد

انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے 40 اسمبلی حلقوں میں مسلمانوں کی کثیرتعداد ہے و ہ کسی بھی سیاسی جماعت کے امیدوار کی کامیابی میں اہم رول ادا کرسکتے ہیں۔صدر تحریک مسلم شبان محمد مشتاق ملک اور پروفیسر انور خان نے آج یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی کی گئی۔

 تلنگانہ اسمبلی میں ایک مسلمان اور تلنگانہ کے کونسل میں صرف ایک مسلمان کو نمائندگی دی گئی ہے۔ جبکہ راجیہ سبھا اور لوک  سبھا میں کوئی بھی مسلمان نہیں ہے۔

موجودہ حکومت، مسلمانوں سے صرف وعدے کرتی ہے ان وعدوں پر عمل نہیں کرتی انہوں نے کہا کہ علیحدہ تلنگانہ تحریک میں کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کا کوئی رول نہیں رہا ہے، اس کے باوجود چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ، اس سیاسی جماعت کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج تحریک مسلم شبان کی جانب سے تلنگانہ و اے پی کے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا اس اجلاس میں تلنگانہ کے مسلمانوں کے مسائل حل کرنے سے متعلق 13 مطالبات تیار کئے گئے ہیں۔

یہ 13مطالبات کی نقولات کانگریس، بی آر ایس اور دیگر سیاستی جماعتوں کو روانہ کی جائیں گی جو بھی سیاسی جماعت ان کے مطالبات کو حل کرنے کا تیقن دے گی، ہم شہر حیدرآباد کے علاوہ تلنگانہ کے تمام اضلاع میں اس سیاسی جماعت کی تائید میں مہم چلائے گی۔

انہوں نے عثمانیہ ہاسپٹل کی قدیم بلڈنگ کا تحفظ کرنے اور اس کی تزئین نو کا مطالبہ کیا اس طرح انہوں نے نظامیہ طبی یونانی کالج و دواخانہ کی تزئین نو کرنے اور بجٹ کی رقم مختص کرنے اس بلڈنگ کو ہیرٹیج بلڈنگ میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔

 اُردو لائبریری کو فروغ دینے کوچنگ سنٹر کمپیوٹر سنٹر، ریڈنگ رومس قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔ ریاست کی اقلیتوں کو آبادی کے لحاظ سے بجٹ مختص کرنے اور موجودہ بجٹ میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا۔

 وقف بورڈ، اردو اکیڈیمی، مائنا ریٹی، فینانس، کارپوریشن میں عملہ کا تقرر کرنے کا مطالبہ کیا۔ مکہ مسجد، شاہی مسجد کے ملازمین کی تنخواہ میں اضافہ کرنے انہیں سرکاری ملازمین کی طرح سہولتیں دینے کا مطالبہ کیا، پرانے شہر میں ریلوے بکنگ سنٹر، پاسپورٹ کیندر قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔

 بستی دواخانہ اور ہیلتھ سنٹر کیلئے زیادہ فنڈ مختص کرنے پر بھی زور دیا گیا۔ انہوں نے خواتین، لڑکیوں اور لڑکوں کیلئے فنی تعلیم کی سہولت فراہم کرنے، معاشی شعور پیدا کرنے پر زور دیا۔ پبلک سرویس کمیشن، بی سی کمیشن، ہیلتھ کمیٹی، مارکٹ کمیٹی، لائبریری، اینمل ہسبنڈری میں ایک یا ایک سے زائد مسلمانوں کو نمائندگی دینے کا مطالبہ کیا۔

 انہوں نے مسلمانوں کو بااختیار بنانے کیلئے مسلم بندھو  کا آغاز کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس پریس کانفرنس میں جماعت اسلامی کے نمائندہ ایم اے مجید، عام آدمی پارٹی کے نمائندہ محمد ماجد، مسلم لیگ تلنگانہ کمیٹی کے صدر محمد شکیل، ایس سی ایس سی سی مسلم فرنٹ کے نمائندے ثنا ء اللہ خان کے علاوہ دیگر موجود تھے۔