حیدرآباد

حیدرآباد میں بنیادی سہولیات کی شدید کمی، 11 سال بعد بھی صورتحال جوں کی توں۔ای راجندرکی برہمی

میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ریاست بننے سے قبل بھی ہم نے دیکھا تھا کہ جب شہر میں بارش ہوتی تھی تو گاڑیاں بہہ جاتی تھیں اور لوگ مین ہولز میں گر جاتے تھے۔

حیدرآباد: بی جے پی رکن پارلیمنٹ ای راجندر نے حیدرآباد کی بگڑتی ہوئی شہری بنیادی سہولیات پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
ایٹالہ راجندر اور وجئے شانتی میں ٹھن گئی
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا

میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ریاست بننے سے قبل بھی ہم نے دیکھا تھا کہ جب شہر میں بارش ہوتی تھی تو گاڑیاں بہہ جاتی تھیں اور لوگ مین ہولز میں گر جاتے تھے۔

افسوس کی بات ہے کہ 11سال بعد بھی حیدرآباد میں یہی مسائل برقرار ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹکنالوجی کے اس دور میں جہاں حیدرآباد کو ایک بین الاقوامی شہر کے طور پر پیش کیا جاتا ہے، وہاں کم از کم ڈرینیج کا نظام بھی درست نہیں ہے۔

ای راجندرنے نشاندہی کی کہ شہر تیزی سے پھیل رہا ہے لیکن کئی علاقوں میں پائپ لائنیں ہی موجود نہیں ہیں، نہ ہی پینے کے پانی کی کنکشن ہیں، اور جہاں کہیں کنکشن ہیں بھی تو وہاں پانی آنا بند ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں ڈرینج کا نظام انتہائی ابتر ہے اور پانی کی قلت سنگین مسئلہ بنتی جا رہی ہے۔ ای راجندر نے حکومت اور جی ایچ ایم سی سے فوری طور پر ان مسائل پر توجہ دینے کا مطالبہ کیا۔