تلنگانہ

گھر کے لئے بیٹے نے ماں کو گھرسے نکال دیا۔تلنگانہ کے ناگرکرنول ضلع میں افسوسناک واقعہ

وہ روتے ہوئے کہتی ہے کہ اگر بیٹا گھر کو چار حصوں میں تقسیم کر کے ایک حصہ اسے دے دے، تو وہ اس رقم سے کسی آشرم میں جا کر زندگی کے باقی دن گزار لے گی۔ اس مظلوم ماں کی فریاد سن کر ہر آنکھ نم ہو جاتی ہے۔

حیدرآباد: ایک ماں جس نے ساری زندگی محنت مزدوری کرکے اپنے بیٹے کو پالا، پڑھایا اور بسایا، آج اسی بیٹے نے اسے گھر سے بے دخل کر دیا۔ یہ دل دہلا دینے والا واقعہ تلنگانہ کے ناگرکرنول ضلع کے 11ویں وارڈ میں پیش آیا۔

متعلقہ خبریں
نابالغ کے مال میں زکوٰۃ
فوڈ فیسٹیول کا مقصد طلباء کی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینا اور میعاری پکوانوں سے واقف کروانا
ہائی کورٹ کی حائیڈرا کمشنر پر کڑی تنقید، "عدالتی طاقت دکھانا پڑا تو دکھائیں گے!”
مولانا ابوالکلام آزاد فرد واحد کا نام نہیں، بلکہ اپنی ذات میں خود ایک انجمن:ضلع کلکٹر محبوب نگر وزئیندرا بوئی
نوین یادو کی پُرجوش اپیل: "میں آپ کا اپنا بیٹا ہوں، میرے ساتھ کھڑے ہو جائیں”


اطلاعات کے مطابق اندرماں نامی خاتون کے شوہر سرینواس آچاری کی 18 سال قبل موت ہوگئی تھی۔ اس کے بعد اس خاتون نے دن رات کی محنت سے اپنے بچوں کو بڑا کیا۔ دو بیٹیوں کی شادیاں کیں، بیٹے کا بھی گھر بسایا۔ مگر شادی کے بعد بیٹا اپنی بیوی کے ساتھ الگ رہنے لگا اور ماں کی خیر خیریت دریافت کرنا چھوڑدیا۔


اندرماں نے دکھ بھرے لہجے میں بتایا کہ بیٹے کو ماں کی پرواہ نہیں لیکن اس کی جائیداد چاہیے۔ وہ آ کر ماں کو گھر سے نکال کر تالے لگا گیا۔ خاتون نے پولیس سے شکایت کی، پنچایت کے بڑے بزرگوں سے بھی بات کی، مگر بیٹے کا رویہ نہ بدلا۔


اب اندرماں پانچ روپے کے کھانے کی سرکاری اسکیم یا پڑوسیوں کی مدد پر زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئی ہے۔

وہ روتے ہوئے کہتی ہے کہ اگر بیٹا گھر کو چار حصوں میں تقسیم کر کے ایک حصہ اسے دے دے، تو وہ اس رقم سے کسی آشرم میں جا کر زندگی کے باقی دن گزار لے گی۔ اس مظلوم ماں کی فریاد سن کر ہر آنکھ نم ہو جاتی ہے۔