حیدرآباد

سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کی بالادستی کو برقرار رکھا: اسد اویسی

وہ ہم جنس کی شادیوں کو قانونی حیثیت دینے سے انکار سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلہ کے فیصلہ پر رد عمل کا اظہار کررہے تھے۔ میرا ایمان اور ضمیر یہ کہتا ہے کہ ایک مرد اور ایک عورت کے درمیان میں ہی شادی ہوتی ہے۔

حیدر آباد: کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے منگل کے روز کہا کہ سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کی اجارہ داری (بالادستی) کے اُصول کو برقرار رکھا ہے۔ عدالتیں یہ فیصلہ نہیں کرسکتی کہ کون، کس سے کس قانون کے تحت شادی کرسکتا ہے۔

متعلقہ خبریں
اسدالدین اویسی کا کووڈ وبا کے تباہ کن اثرات کی طرف اشارہ
منی پور کا مسئلہ پارلیمنٹ میں پوری طاقت سے اٹھایا جائے گا: راہول گاندھی
مسلمان اگر عزت کی زندگی چاہتے ہو تو پی ڈی ایم اتحاد کا ساتھ دیں: اویسی
وزیراعظم صاحب آپ کے بھی چھ بھائی ہیں ۔ اویسی کی مودی پر تنقید
سی آئی ایس ایف کا 3300 رکنی دستہ آج سے پارلیمنٹ سیکوریٹی سنبھال لے گا

 وہ ہم جنس کی شادیوں کو قانونی حیثیت دینے سے انکار سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلہ کے فیصلہ پر رد عمل کا اظہار کررہے تھے۔ میرا ایمان اور ضمیر یہ کہتا ہے کہ ایک مرد اور ایک عورت کے درمیان میں ہی شادی ہوتی ہے۔

 یہ 377 کیس کی طرح مجرمانہ سزا کا سوال نہیں بلکہ یہ شادی کو تسلیم کرنے کا سوال ہے۔ حیدر آباد کے ایم پی نے اپنے بیان میں یہ بات کہی۔ تاہم اویسی‘ سپریم کورٹ کی بنچ کے مشاہدے سے فکر مند تھے،۔

 جس میں بنچ نے مشاہدہ کیا کہ ٹرانس جنڈر عوام‘ اسپیشل میاریج ایکٹ اور پرسنل لاز کے تحت شادی کرسکتے ہیں۔ اس کی تشریح صحیح نہیں ہے جہاں تک اسلام کا تعلق ہے، وہ مرد سے مرد اور عورت سے عورت کی شادی کی اجازت نہیں دیتا۔

a3w
a3w