دہلی

حج گروپ آرگنائزرس کے سرٹیفکیٹس اور کوٹہ کی معطلی پرروک

دہلی ہائیکورٹ نے کئی حج گروپ آرگنائزرس کے رجسٹریشن کے سرٹیفکٹ اورکوٹہ کی معطلی پر روک لگاتے ہوئے کہاکہ مسلمانوں کیلئے حج محض چھٹی نہیں ہے بلکہ ان کے مذہب اورعقیدہ پر عمل کرنے کا ذریعہ ہے جوایک بنیادی حق ہے۔

نئی دہلی: دہلی ہائیکورٹ نے کئی حج گروپ آرگنائزرس کے رجسٹریشن کے سرٹیفکٹ اورکوٹہ کی معطلی پر روک لگاتے ہوئے کہاکہ مسلمانوں کیلئے حج محض چھٹی نہیں ہے بلکہ ان کے مذہب اورعقیدہ پر عمل کرنے کا ذریعہ ہے جوایک بنیادی حق ہے۔

متعلقہ خبریں
کویتا کی درخواست ضمانت، سی بی آئی کو نوٹس
سرکاری ملازمین کی تنظیم کو جاری کردہ نوٹس پر حکم التواء
راشن کارڈ کا پتا کے طور پر استعمال نہیں کیا جاسکتا: ہائی کورٹ
تقررات میں مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن، جامعہ ملیہ اسلامیہ کو نوٹس
عدالتوں میں فائرنگ واقعات دہلی ہائی کورٹ کو تجاویز مطلوب

ایسے حج گروپ آرگنائزرس جوعازمین کیلئے ٹورآپریٹرکی حیثیت سے کام کرتے ہیں، ان کے کوٹہ کومرکز نے گذشتہ ماہ اس وقت روک دیاتھا جب وہ مختلف بنیادوں پر نااہل پائے گئے تھے۔ جن میں دانستہ طورپر حقائق پر غلط بیانی بھی شامل ہے۔

جسٹس چندردھاری سنگھ پر مشتمل تعطیلاتی بنچ نے ایسے13آرگنائررس سے نمٹتے ہوئے کہاکہ اس کاتعلق ان عازمین سے ہے جو حج پر جانے کاارادہ رکھتے ہیں اور انہوں نے مکہ معظمہ اورسعودی عرب کے دیگرمقدس مقامات کے پانچ روزہ سفر کے لئے ان آرگنائزرس کوپیشگی ادائیگی کی ہے۔

بنچ نے مرکز سے کہاکہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ٹورآپریٹرس کے مبینہ ڈیفالٹ کی وجہ سے عازمین حج کو تکلیف نہ ہو اوروہ کسی رکاوٹ کے بغیرسفر کرسکیں۔جسٹس سنگھ نے کہاکہ سفر حج اوردیگرمناسک ایک مذہبی عمل کے دائرہ میں آتے ہیں جسے ہندوستان کے دستورنے تحفظ فراہم کیاہے اورعدالت اس حق کی محافظ ہے۔

عدالت نے چہارشنبہ کے روزصادرکئے گئے احکام میں کہاکہ اس بات کویقینی بنانے کہ عازمین کواپناسفرمکمل کرنے اورحج کرنے میں کوئی رکاوٹ پیش نہ آئے،25مئی 2023 کو جواب دہندہ مرکز کیلئے حج کوٹہ مختص کرنے کی حج2023 کیلئے جاری کردہ جامع فہرست جسے”رجسٹریشن سرٹیفکٹ اور کوٹہ شکایت سے متعلقہ کاروائی میں قطعیت تک زیرالتواء“ کا عنوان دیاگیاہے‘اسے معطل رکھاجائے گا۔

بنچ نے وضاحت کی کہ حکام درخواست گزاروں کوان کے مبینہ ڈیفالٹس کیلئے جاری کی گئی شوکازنوٹس کی پیروی میں تحقیقات کو آگے بڑھاسکتے ہیں۔ مرکز نے عدالت کوبتایاتھاکہ اسے یہ حق حاصل ہے کہ اگر حج گروپ آرگنائزرس شرائط و ضوابط کی تعمیل نہ کریں تو وہ ان کے رجسٹریشن کومعطل یامنسوخ کرسکتاہے اوروہ ایسے آرگنائزرس جوشرائط و ضوابط کی تکمیل نہیں کرسکتے‘ ان کے ہاتھ میں عازمین حج کے مقدرکودینے کاخطرہ مول نہیں لے سکتا۔

عدالت نے یہ بھی کہاکہ اگرچہ رجسٹریشن سرٹیفکٹ کی اجرائی اور درخواست گزارکوکوٹہ مقررکرنے پر پابندیاں اورشرائط عائد کی جاسکتی ہیں لیکن عازمین حج کے خلاف کاروائی نہیں کی جانی چاہئے جنہوں نے نیک نیتی کے ساتھ ایسے اداروں کے پاس رجسٹریشن کرایاتھا۔