میدک میں ہراسانی کا شکار دلت خاندان ہائی کورٹ سے رجوع
دلت خاندان کے دو بھائی جو کہ پوسٹ گریجویٹس ہیں اور حیدرآباد میں خدمات انجام دیتے ہیں بعض دیہاتیوں کی جانب سے ان پر دباؤ ڈالا جارہا ہے، جن میں بعض کا تعلق ان کی اپنی کمیونٹی سے ہے۔

حیدرآباد: دلت خاندان کے ارکان کا سماجی بائیکاٹ کے لئے مجبور کرنے پر ضلع میدک کے ایک موضع کے 16افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پولیس نے آج یہاں یہ بات بتائی اور کہا کہ موضع کی تقاریب کے دوران ’دف‘ بجانے سے انکار پر بتایا جاتا ہے کہ دلت خاندان کے ارکان کے سماجی مقاطہ کرنے کے لئے مجبور کرنے پر پولیس نے ان افراد کو تحویل میں لے لیا۔
خاندان جس کا تعلق مادیگا فرقہ (درجہ فہرست طبقات) سے ہے ان کا بعض دیہاتیوں نے بائیکاٹ کیا کیونکہ انہوں نے موضع میں آخری رسومات کے دوران روایتی دف بجانے سے انکار کردیا تھا۔ دلت خاندان کے دو بھائی جو کہ پوسٹ گریجویٹس ہیں اور حیدرآباد میں خدمات انجام دیتے ہیں بعض دیہاتیوں کی جانب سے ان پر دباؤ ڈالا جارہا ہے، جن میں بعض کا تعلق ان کی اپنی کمیونٹی سے ہے۔
تاہم بھائیوں نے اس سے انکار کردیا اور کہا کہ وہ تقاریب کے دوران جیسا کرنے کے لئے کہا جارہا ہے وہ نہیں کریں گے۔ اوپ سرپنچ پر بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے ایک مکان کی تعمیر کے لئے منظوری نہیں دی اور دلت خاندان کے لئے پانی کی سربراہی کے لئے کنکشن دینے سے بھی انکار کردیا ہے۔ یہ بات پولیس نے بتائی۔
10ستمبر کو بعض دیہاتیوں نے اجلاس منعقد کیا اور دلت خاندان کے سماجی مقاطہ کی قرار داد منظور کی کیونکہ بھائیوں نے روایتی پیشہ وارانہ عمل کو جاری رکھنے کے لئے دی گئی ہدایت پر عمل کرنے سے انکار کردیا۔
قرار داد میں یہ بھی انتباہ دیا گیا کہ ہدایت کی خلاف ورزی کرنے والوں پر پانچ ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ اس طرح کے عمل کے بعد بھائیوں نے پولیس میں شکایت درج کروائی، جس کے بعد ایک کیس درج کرلیا گیا ہے۔ تاحال 16 افراد کو گرفتار کرلیا گیا اور دوسرے 15مفرور افراد کی گرفتاری کے لئے تلاش جاری ہے۔
پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے خبررساں ادارہ پی ٹی آئی کے نمائندے کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے یہ بات بتائی۔ دونوں بھائی تلنگانہ ہائی کورٹ سے بھی رجوع ہوئے۔
جس کے بعد عدالت نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ خاندان کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ میدک ضلع کلکٹر اور سپرنٹنڈنٹ پولیس نے پیر کو موضع کا دورہ کیا اور سماجی بائیکاٹ کرنے کے تعلق سے دیہاتیوں کے ساتھ بات چیت کی اور انہیں بعض امور کے تعلق سے مشورہ دیا۔