حیدرآباد

تلنگانہ اور آندھرا حج کمیٹیوں کی مشترکہ جائزہ میٹنگ، حیدرآباد سے اے پی کے 12 ہزار عازمین حج کی روانگی متوقع

 یہ اجلاس آندھرا پردیش حکومت کی درخواست پر منعقد کیا گیا، جس کی صدارت تلنگانہ حکومت کے مشیر محمد علی شبیر نے کی، جبکہ آندھرا پردیش کے وزیر قانون، انصاف و اقلیتی بہبود، این. محمد فاروق نے آندھرا کی نمائندگی کی۔

حیدرآباد: تلنگانہ اور آندھرا پردیش کی حج کمیٹیوں کے درمیان ایک مشترکہ رابطہ اجلاس ہفتہ کے روز ڈاکٹر بی آر امبیڈکر تلنگانہ سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا، جس میں حج 2025 کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔

متعلقہ خبریں
آکاش ایجوکیشنل سروسز نے تلگو زبان میں یوٹیوب چینل کا آغاز کر کے امیدواروں کیلئے تعلیمی رسائی بڑھا دی
حیدرآباد سے حج 2025 کا تیسرا قافلہ پروقار انداز میں روانہ
فاروق ارگلی اردو کا قطب مینار: میڈیا پلس آڈیٹوریم میں "ایک شام فاروق ارگلی کے نام” کا شاندار انعقاد
ضلع مرکز میں 27 واں مفت سمر کراٹے کیمپ، طلباء کی صلاحیتوں کو نکھارنے کا سنہری موقع: چنہ ویرایا
تلنگانہ کے عازمینِ حج کے اعزاز میں جامعۃ المؤمنات میں روح پرور تقریب

 یہ اجلاس آندھرا پردیش حکومت کی درخواست پر منعقد کیا گیا، جس کی صدارت تلنگانہ حکومت کے مشیر محمد علی شبیر نے کی، جبکہ آندھرا پردیش کے وزیر قانون، انصاف و اقلیتی بہبود، این. محمد فاروق نے آندھرا کی نمائندگی کی۔

اپنے ابتدائی خطاب میں محمد علی شبیر نے کہا کہ تلنگانہ حکومت حیدرآباد ایمبارکیشن پوائنٹ سے روانہ ہونے والے تمام عازمین، بشمول آندھرا پردیش کے 1,200 عازمین، کو مکمل عزت و احترام اور سہولتوں کے ساتھ رخصت کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ اے. ریونت ریڈی نے واضح ہدایت دی ہے کہ کسی بھی حاجی کو شکایت کا موقع نہ ملے۔

انہوں نے کہا، "تلنگانہ حج کمیٹی اس بات کے لیے پرعزم ہے کہ تمام عازمین کو ایک پُرامن، آرام دہ اور روحانی طور پر تسکین بخش تجربہ فراہم کیا جائے۔”

وزیر محمد فاروق نے تلنگانہ حکومت کی مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا اور آندھرا پردیش کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش کے عازمین کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے دونوں ریاستوں کے درمیان قریبی رابطہ ضروری ہے۔

اس سال، 17 ریاستوں سے تقریباً 12,000 عازمین حج حیدرآباد سے روانہ ہوں گے۔ حیدرآباد ایمبارکیشن پوائنٹ سے 29 اپریل سے حج پروازوں کا آغاز ہوگا، جن میں 7 پروازیں مدینہ اور 24 پروازیں جدہ روانہ ہوں گی۔ تلنگانہ حج کمیٹی تمام زمینی انتظامات جیسے رہائش، خوراک، ٹرانسپورٹ، طبی سہولیات اور سامان کی دیکھ بھال کی ذمہ داری سنبھالے گی۔

کمشنر اقلیتی بہبود تلنگانہ، یاسمین باشا نے اجلاس کے شرکاء کا استقبال کیا اور حج انتظامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے دونوں ریاستوں کے عازمین کے لیے بہتر ہم آہنگی، رہائش اور ٹرانسپورٹیشن کی سہولیات پر روشنی ڈالی۔

آندھرا پردیش کے سکریٹری برائے اقلیتی بہبود، چ. سری دھر نے بھی مکمل تعاون اور ایک خصوصی ٹیم کے ذریعے تلنگانہ حکام کے ساتھ مسلسل رابطے کی یقین دہانی کرائی۔

اجلاس میں تلنگانہ حج کمیٹی کے چیئرمین سید غلام افضل بیابانی، آندھرا پردیش حج کمیٹی کے چیئرمین ایس کے حسن باشا، اے پی حج کمیٹی کے ایگزیکٹو آفیسر ایس. محمد غوث پیر، تلنگانہ کے ایگزیکٹو آفیسر سجاد علی، تلنگانہ وقف بورڈ کے چیئرمین سید عظمت اللہ حسینی، ٹی ایم آر ای آئی ایس کے صدر فہیم قریشی، اور ریاستی گرانتھالیہ سمستھا کے چیئرمین محمد ریاض بھی موجود تھے۔

اجلاس کا اختتام دونوں ریاستوں کے درمیان ایک مشترکہ عزم کے ساتھ ہوا، جس کا مقصد حج 2025 کے عمل کو مؤثر، باوقار اور مربوط انداز میں مکمل کرنا ہے تاکہ عازمین کو بہترین خدمات فراہم کی جا سکیں۔