کسب معاش کی وجہ سے حقوق و فرائض سے غفلت
شوہر اور بیوی دونوں ملازم ہیں ، ایک ساتھ رہنے کے باوجود ذہنی ٹینشن کی وجہ سے چھ مہینے گزر جانے کے بعد بھی جماع نہیں کرسکے ہیں ، کیا اس کا رشتۂ نکاح پر شرعاً کوئی اثر پڑے گا ؟

سوال:- شوہر اور بیوی دونوں ملازم ہیں ، ایک ساتھ رہنے کے باوجود ذہنی ٹینشن کی وجہ سے چھ مہینے گزر جانے کے بعد بھی جماع نہیں کرسکے ہیں ، کیا اس کا رشتۂ نکاح پر شرعاً کوئی اثر پڑے گا ؟ حکم شرعی سے آگاہ فرمائیں۔ (فرید الدین، ورنگل)
جواب:- ایسا نہیں ہے کہ ایک مختصر یا طویل مدت کے درمیان شوہر وبیوی کے درمیان مخصوص تعلق کی نوبت نہیں آئے ، تو اس سے نکاح ختم ہوجائے ؛ بلکہ نکاح ،طلاق ، خلع، قاضی کے ذریعہ فسخِ نکاح اور بعض حالات میں حرمت پیدا ہونے کی وجہ سے ختم ہوتاہے ؛ اس لئے آپ نے جو صورت ذکر کی ہے ،
اس سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑا ، مگر یہ بات ذہن میں رہنی چاہئے کہ نکاح کے مقاصد میں سے یہ بھی ہے کہ دونوں عفت و پاکدامنی کی زندگی گذاریں ، نسل انسانی کی افزائش کا ذریعہ بنیں اور ایک دوسرے کے لئے وجہ سکون بن سکیں اگر میاں بیوی جوان ہوں ، تو ازدواجی تعلق ان مقاصد کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ؛
اس لئے زیادہ سے زیادہ کمانے کی دُھن میں دوسرے حقوق و فرائض سے غافل ہوجانا نہ شرعی نقطۂ نظر سے پسندیدہ عمل ہے اور نہ سماجی اور اخلاقی نقطۂ نظر سے اسے بہتر کہا جاسکتا ہے ۔