سوشیل میڈیامذہب

کسب معاش کی وجہ سے حقوق و فرائض سے غفلت

شوہر اور بیوی دونوں ملازم ہیں ، ایک ساتھ رہنے کے باوجود ذہنی ٹینشن کی وجہ سے چھ مہینے گزر جانے کے بعد بھی جماع نہیں کرسکے ہیں ، کیا اس کا رشتۂ نکاح پر شرعاً کوئی اثر پڑے گا ؟

سوال:- شوہر اور بیوی دونوں ملازم ہیں ، ایک ساتھ رہنے کے باوجود ذہنی ٹینشن کی وجہ سے چھ مہینے گزر جانے کے بعد بھی جماع نہیں کرسکے ہیں ، کیا اس کا رشتۂ نکاح پر شرعاً کوئی اثر پڑے گا ؟ حکم شرعی سے آگاہ فرمائیں۔ (فرید الدین، ورنگل)

متعلقہ خبریں
مشرکانہ خیالات سے بچنے کی تدبیر
ماہِ رمضان کا تحفہ تقویٰ
چائے ہوجائے!،خواتین زیادہ چائے پیتی ہیں یا مرد؟
دفاتر میں لڑکیوں کو رکھنا فیشن بن گیا
بچوں پر آئی پیڈ کے اثرات

جواب:- ایسا نہیں ہے کہ ایک مختصر یا طویل مدت کے درمیان شوہر وبیوی کے درمیان مخصوص تعلق کی نوبت نہیں آئے ، تو اس سے نکاح ختم ہوجائے ؛ بلکہ نکاح ،طلاق ، خلع، قاضی کے ذریعہ فسخِ نکاح اور بعض حالات میں حرمت پیدا ہونے کی وجہ سے ختم ہوتاہے ؛ اس لئے آپ نے جو صورت ذکر کی ہے ،

اس سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑا ، مگر یہ بات ذہن میں رہنی چاہئے کہ نکاح کے مقاصد میں سے یہ بھی ہے کہ دونوں عفت و پاکدامنی کی زندگی گذاریں ، نسل انسانی کی افزائش کا ذریعہ بنیں اور ایک دوسرے کے لئے وجہ سکون بن سکیں اگر میاں بیوی جوان ہوں ، تو ازدواجی تعلق ان مقاصد کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ؛

اس لئے زیادہ سے زیادہ کمانے کی دُھن میں دوسرے حقوق و فرائض سے غافل ہوجانا نہ شرعی نقطۂ نظر سے پسندیدہ عمل ہے اور نہ سماجی اور اخلاقی نقطۂ نظر سے اسے بہتر کہا جاسکتا ہے ۔