تلنگانہ: یوریا کیلئے کسانوں کو مشکلات کا سامنا
نارائن پیٹ ضلع میں، کسان اتوار کی نصف شب سے ہی مادور کے پرائمری ایگریکلچر کوآپریٹیو سوسائٹی کے دفتر میں یوریا کے لئے انتظار کر رہے تھے۔ حکام نے مقامی پولیس کی موجودگی میں کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے ٹوکن تقسیم کئے۔
حیدرآباد: کانگریس حکومت کے دعوؤں کے باوجود کہ ریاست میں نئے یوریا کے اسٹاک پہنچ چکے ہیں، کسان اب بھی احتجاج کر رہے ہیں اور مختلف اضلاع میں پرائمری ایگریکلچر کوآپریٹیو سوسائٹی کے مراکز اور دیگر مراکز پر لمبی قطاریں دیکھنے میں آ رہی ہیں۔
یہ صورتحال خاص طور پر وزیراعلیٰ اے ریونت ریڈی کے کوڑنگل حلقہ میں شدید ہے، جہاں پیر کو کسان کوسگی کے پرائمری ایگریکلچر کوآپریٹیو سوسائٹی کے دفتر میں لمبی قطاروں میں کھڑے نظر آئے۔
نارائن پیٹ ضلع میں، کسان اتوار کی نصف شب سے ہی مادور کے پرائمری ایگریکلچر کوآپریٹیو سوسائٹی کے دفتر میں یوریا کے لئے انتظار کر رہے تھے۔ حکام نے مقامی پولیس کی موجودگی میں کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے ٹوکن تقسیم کئے۔
اسی طرح مریکل منڈل میں بھی ایسے مناظر دیکھنے کو ملے، جہاں خواتین کسان اپنے بچوں کے ساتھ اتوار کی نصف شب سے انتظار کر رہی تھیں۔ انہوں نے شکایت کرتے ہوئے کہا”ہم اتوار کی رات سے بغیر کھانے اور پانی کے انتظار کر رہے ہیں۔ ہمارے بچے بھی رات بھر بھوکے ہیں۔
”کاماریڈی میں، کسانوں نے ماچاریڈی کراس روڈپر احتجاج کیا اور الزام لگایا کہ حکام مناسب یوریا فراہم کرنے میں ناکام ہیں۔ کسانوں نے سڑک پر دھرنا دے کر فوری تقسیم کا مطالبہ کیا اور کہا کہ یکماہ سے زائد عرصہ سے قلت جاری ہے۔