تلنگانہ

تلنگانہ: ریاستی انتخابی کمیشن نے مقامی بلدی اداروں کے انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا

انتخابی انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لئے چیف سیکریٹری، ڈی جی پی اور اہم محکموں کے سربراہان کے ساتھ اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوئے، جن میں تمام عہدیداروْں نے کمیشن کو شیڈول کے مطابق انتخابات کرانے کی یقین دہانی کرائی۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں مقامی بلدی اداروں کے عام انتخابات کے لیے ریاستی انتخابی کمیشن نے پیر کو شیڈول جاری کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
بلدی الیکشن، تحفظات کے سروے کیلئے وقت متعین کرے۔ تلنگانہ ہائی کورٹ کا حکم
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد


کمیشن نے اعلان کیا کہ انتخابی نوٹیفکیشن 9 اکتوبر کو جاری کیا جائے گا۔ پولنگ 31 اضلاع میں 565 منڈلوں میں ہوگی جس میں 5,749 منڈل پریشد اور565 ضلع پریشد شامل ہیں۔ کمیشن نے کہا کہ پولنگ کے لئے بیلٹ باکس اور بیلٹ پیپر استعمال کئے جائیں گے اور بیلٹ باکسس گجرات، کرناٹک، مہاراشٹرا اور آندھرا پردیش سے منگوائے جائیں گے۔

جملہ 1.67 کروڑ دیہی ووٹرس جن میں 81.65 لاکھ مرد، 85.36 لاکھ خواتین اور 504 دیگر شامل ہیں حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں۔


انتخابی انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لئے چیف سیکریٹری، ڈی جی پی اور اہم محکموں کے سربراہان کے ساتھ اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوئے، جن میں تمام عہدیداروْں نے کمیشن کو شیڈول کے مطابق انتخابات کرانے کی یقین دہانی کرائی۔


ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق کمیشن نے انتخابی عمل مکمل کرنے کے لئے45 دن کی توسیع طلب کی تھی جس کی ریاستی حکومت نے بھی منظوری دے دی۔ کمیشن نے منڈلوں، ضلع پریشداور گرام پنچایت کے لئے مخصوص ریزرویشن کے جامع رہنما خطوط جاری کئے ہیں۔


پولنگ 31,300 منڈل پریشد پولنگ اسٹیشنوں اور 15,302 ضلع پریشد/منڈل پریشد مقامات پر ہوگی۔ گرام پنچایت کے لئے 12,733 کجی پیز اور 1,12,288 وارڈس میں ووٹنگ ہوگی، جس کے لئے 15,522 پولنگ مراکزقائم کئے جائیں گے۔


کمیشن نے ووٹرس اور امیدواروں سے اپیل کی ہے کہ وہ انتخابی ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل کریں اور تمام افرادآزاد اور شفاف طریقہ سے ووٹ ڈالیں۔ اس کے علاوہ، میڈیا سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ عوامی شرکت کی حوصلہ افزائی کرے تاکہ انتخابات پرامن اور کامیابی سے مکمل ہوں۔