تلنگانہ

تلنگانہ کے گجویل ٹاؤن میں تصادم کے بعد کشیدگی

تلنگانہ کے سدی پیٹ ضلع کے گجویل قصبے میں دو گروپوں کے درمیان تصادم کے بعد اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی جب شیواجی کے مجسمے کے پاس مبینہ طور پر پیشاب کرنے کے الزام میں ایک شخص پر حملہ کیا گیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے سدی پیٹ ضلع کے گجویل قصبے میں دو گروپوں کے درمیان تصادم کے بعد اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی جب شیواجی کے مجسمے کے پاس مبینہ طور پر پیشاب کرنے کے الزام میں ایک شخص پر حملہ کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
جلسۂ فیضانِ اولیاء کا انعقاد، علم و روحانیت سے بھرپور پروگرام
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت
ہائٹیکس نے ہائیدرآباد کڈز فیئر 2025 کے 18ویں ایڈیشن کا اعلان کر دیا
علم و ادب کی خدمات کا اعتراف زندہ قوموں کی پہچان: جشنِ ڈاکٹر محسن جلگانوی
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی

اس شخص کو، جو نشے کی حالت میں تھا، مبینہ طور پر اس کی حرکت کی وجہ سے برہنہ کر پریڈ کرائی گئی۔

اس واقعے پر مختلف برادریوں کے گروپوں میں تصادم ہوا جس میں ایک شخص زخمی بھی ہوا۔

پولیس افسران نے مظاہرین کو یہ یقین دہانی کرائی کہ وہ ملوث پائے جانے والوں کے خلاف فوری کارروائی کریں گے۔

اس واقعہ کے خلاف احتجاج اور قصورواروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرنے کے لیے چند تنظیموں نے منگل کو گجویل میں بند کی کال بھی دی۔

گجویل اسمبلی حلقہ کی نمائندگی تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کرتے ہیں۔

دریں اثناء مجلس بچاؤ تحریک (ایم بی ٹی) کے رہنما امجد اللہ خان خالد نے الزام لگایا کہ مقامی پولیس اس واقعہ کو خاموش تماشائی بنی دیکھ رہی تھی۔

انہوں نے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس اور سدی پیٹ کمشنر پر زور دیا کہ وہ تحقیقات کا حکم دیں، ساتھ ہی اقلیتی برادری کے لیے سیکورٹی کا بھی مطالبہ کیا۔