تلنگانہ

تلنگانہ کے گجویل ٹاؤن میں تصادم کے بعد کشیدگی

تلنگانہ کے سدی پیٹ ضلع کے گجویل قصبے میں دو گروپوں کے درمیان تصادم کے بعد اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی جب شیواجی کے مجسمے کے پاس مبینہ طور پر پیشاب کرنے کے الزام میں ایک شخص پر حملہ کیا گیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے سدی پیٹ ضلع کے گجویل قصبے میں دو گروپوں کے درمیان تصادم کے بعد اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی جب شیواجی کے مجسمے کے پاس مبینہ طور پر پیشاب کرنے کے الزام میں ایک شخص پر حملہ کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ

اس شخص کو، جو نشے کی حالت میں تھا، مبینہ طور پر اس کی حرکت کی وجہ سے برہنہ کر پریڈ کرائی گئی۔

اس واقعے پر مختلف برادریوں کے گروپوں میں تصادم ہوا جس میں ایک شخص زخمی بھی ہوا۔

پولیس افسران نے مظاہرین کو یہ یقین دہانی کرائی کہ وہ ملوث پائے جانے والوں کے خلاف فوری کارروائی کریں گے۔

اس واقعہ کے خلاف احتجاج اور قصورواروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرنے کے لیے چند تنظیموں نے منگل کو گجویل میں بند کی کال بھی دی۔

گجویل اسمبلی حلقہ کی نمائندگی تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کرتے ہیں۔

دریں اثناء مجلس بچاؤ تحریک (ایم بی ٹی) کے رہنما امجد اللہ خان خالد نے الزام لگایا کہ مقامی پولیس اس واقعہ کو خاموش تماشائی بنی دیکھ رہی تھی۔

انہوں نے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس اور سدی پیٹ کمشنر پر زور دیا کہ وہ تحقیقات کا حکم دیں، ساتھ ہی اقلیتی برادری کے لیے سیکورٹی کا بھی مطالبہ کیا۔