مشرق وسطیٰ

حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کا نفاذ 19 جنوری سے ہوگا

معاہدے کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے بعد دوسرے اور تیسرے مرحلے کی تفصیلات کا اعلان کیا جائے گا۔

دوحہ/قاہرہ/یروشلم: قطر، مصر اور امریکہ کی ثالثی کی شدید کوششوں کے بعد حماس اور اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر اتفاق کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
اردن میں ایک میزائل گرا
مصر اور عرب لیگ نے بین الاقوامی عدالت کی اڈوائزری کا خیرمقدم کیا
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
حماس کے صدر یحییٰ السنوار کے قریبی ساتھی روحی مشتہی کو تین ماہ قبل ہلاک کردیا گیا،اسرائیل کا ادعا
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ

قطر کے وزیر اعظم نے بدھ کے روز یہ اعلان کیا۔

قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ غزہ میں دونوں متحارب فریقوں نے یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے اور دیرپا امن کی بحالی کا معاہدہ کیا ہے جس کے نتیجے میں مستقل جنگ بندی ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ معاہدے پر عمل درآمد اتوار 19 جنوری سے شروع ہو جائے گا۔

معاہدے کے مطابق فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے تحریک حماس چھ ہفتوں کے عرصے میں پہلے مرحلے میں 33 مغویوں کو رہا کرے گی۔

معاہدے کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے بعد دوسرے اور تیسرے مرحلے کی تفصیلات کا اعلان کیا جائے گا۔

مسٹر جاسم الثانی نے معاہدے کے نفاذ کی نگرانی اور کسی بھی ممکنہ خلاف ورزی سے نمٹنے کے لیے مصر اور امریکہ کے ساتھ کام کرنے کے لیے قطر کے مسلسل عزم پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ تینوں ممالک کی مانیٹرنگ ٹیمیں معاہدے کی پاسداری کو یقینی بنائیں گی اور استحکام برقرار رکھنے کے لیے ضروری اقدامات کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ خطے میں پائیدار امن کے حصول کی جانب ایک قدم ہوگا اور ہم اس کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔