شمالی بھارت

بلیک میل کیس پر بنائی گئی فلم اجمیر 92 پر پابندی لگانے کا مطالبہ

انہوں نے کہا کہ اجمیر ہندو مسلم اتحاد کے وقارکے لئے ہے۔ فلم کو چلانے سے اچھا اثر نہیں پڑے گا اور ہندو مسلم اتحاد کو خطرہ ہوگا۔

اجمیر: راجستھان کے اجمیر میں واقع خواجہ معین الدین حسن چشتی کی درگاہ سے وابستہ خادموں کی مرکزی تنظیم انجمن معینیہ فخریہ چشتیہ سیدزادگان نے 1992 کے مشہور بلیک میل کیس پر بنائی گئی فلم .. اجمیر 92 .. پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
پاکستانی زائرین نے درگاہ اجمیر میں چادر چڑھائی

اجمیر واقع انجمن کے دفتر میں صدر سید غلام کبریا اور دیگر عہدیداروں کی موجودگی میں ایک میڈیا تنظیم سے بات کرتے ہوئے سیکریٹری سید سرور چشتی نے کہا کہ فلم میں صرف ایک ہی برادری اور درگاہ کو نشانہ بنایا گیا ہے جو کہ ناقابل برداشت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اجمیر ہندو مسلم اتحاد کے وقارکے لئے ہے۔ فلم کو چلانے سے اچھا اثر نہیں پڑے گا اور ہندو مسلم اتحاد کو خطرہ ہوگا۔

مسٹرچشتی نے کہا کہ بلیک میلنگ کیس میں تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں پرظلم ہوا اور غلط بات کرنے والے بھی مختلف مذاہب سے وابستہ تھے، پھر صرف خادم برادری سے تعلق جوڑ کر فلم بنانا ہماری شبیہ کو خراب کرنا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ خادم برادری پانچ ہزار سے زائد ہے، کیا سب اس میں ملوث ہیں؟

مسٹرچشتی نے کہا کہ یہ فلم انتخابات کے وقت سیاسی نقطہ نظر سے ریلیز کی جا رہی ہے۔ کرناٹک اسمبلی انتخابات کے وقت..کیرالہ اسٹوری چلائی گئی اورآج جب راجستھان اسمبلی انتخابات سامنے ہیں تو ایک خاص کمیونٹی کو نشانہ بناتے ہوئے.. اجمیر-92..فلم ریلیز ہونے والی ہے، کئی تنظیموں نے اس کی مخالفت کی ہے اور ہم بھی اس پر پابندی کی وکالت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انجمن نے 1992 میں رونما بلیک میل کیس کی مخالفت کی تھی اور آج بھی کرتے ہیں۔ لیکن ناموں کو چھپانا بھی غلط ہے۔