تلنگانہ کے لئے ماہ فروری اہم ثابت ہوگا
تلنگانہ کے لئے رواں سال کا مہینہ فروری کافی اہم ثابت ہوگا۔ 2023 کے اواخر تک تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات منعقد شدنی ہیں۔ اس تناظر میں ماہ فروری سے ہی ریاست میں کئی سیاسی واقعات رونماء ہونے کا امکان ہے۔
حیدرآباد: تلنگانہ کے لئے رواں سال کا مہینہ فروری کافی اہم ثابت ہوگا۔ 2023 کے اواخر تک تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات منعقد شدنی ہیں۔ اس تناظر میں ماہ فروری سے ہی ریاست میں کئی سیاسی واقعات رونماء ہونے کا امکان ہے۔
اگر کانگریس قائد ریونت ریڈی اور بی جے پی قیادت کی پیش گوئی درست ثابت ہوتی ہے تو کے سی آر اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے بعد اسمبلی تحلیل کرتے ہوئے قبل از وقت انتخابات کافیصلہ کرسکتے ہیں۔
اسمبلی انتخابات کونظرمیں رکھتے ہوئے سیاسی جماعتوں کی جانب سے اپنی اپنی مہم کا آغاز کیاجاسکتا ہے۔اطلاعات کے مطابق کے چندر شیکھرراؤ17 فروری کو اپنی سالگرہ کے دن ریاست کے نئے سکریٹریٹ کی عمارت کا افتتاح انجام دیں گے۔
اس سے قبل 3فروری کو حکومت‘قانون سازاسمبلی میں مالی سال 2023-24کابجٹ پیش کرئے گی۔ واضح رہے کہ حکومت نے روایت کے مطابق مارچ میں منعقدشدنی بجٹ اجلاس کوایک ماہ قبل فروری میں منعقد کرنے کافیصلہ کیاہے۔
دوسری طرف موصولہ اطلاعات کے مطابق کے سی آر یا دگارشہیدان تلنگانہ کابھی فروری میں افتتاح انجام دیں گے۔ فروری کے دوسرے یا تیسرے ہفتہ میں پڑوسی ریاست آندھراپردیش کے شہر وشاکھاپٹنم میں بھارت راشٹراسمیتی کے جلسہ عام سے بھی وہ خطاب کریں گے۔
اسی دوران 13 فروری کو وزیر اعظم نریندر مودی سکندرآبادریلوے اسٹیشن کو ماڈرنائزڈاکرنے کے پراجکٹ کا سنگ بنیاد رکھنے حیدرآباد آرہے ہیں اور وہ پریڈگراونڈ میں جلسہ عام سے بھی خطاب کریں گے۔
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ بھی ریاست کے دوروزہ دورے پرآرہے ہیں۔صدربی جے پی تلنگانہ بنڈی سنجے اپنی یاترا کے چھٹویں مرحلہ کاآغاز کرنے والے ہیں۔ فروری میں بی آرایس قائدو سابق ایم پی‘ پی سرینواس ریڈی‘بی جے پی میں شامل ہوں گے۔
کانگریس کی ہاتھ سے ہاتھ جوڑویاترا کے لئے سونیاگاندھی یاپرینکا گاندھی کو ریاست بلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بی ایس پی کے صدر پروین کمار وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی کی صدر شرمیلا عام آدمی پارٹی کی جانب سے اندرا شوبھن اپنے اپنے طورپر سیاسی ماحول کوگرم رکھنے میں مصروف ہیں۔ اس لحاظ سے فروری تلنگانہ کی سیاست کے لئے اہم مہینہ رہے گا۔