حیدرآباد

حیدرآباد میں ٹماٹر کی قیمت میں اضافہ۔ کھائے تو کھائیں کیا؟ عوام کا سوال

سر پر تاج اور لال نظر آنے والا ٹماٹر اب صرف دور ہی سے بھلا معلوم ہورہا ہے۔ کبھی یہ سبزی منڈی کی شان ہوا کرتا تھا۔

حیدرآباد: سر پر تاج اور لال نظر آنے والا ٹماٹر اب صرف دور ہی سے بھلا معلوم ہورہا ہے۔ کبھی یہ سبزی منڈی کی شان ہوا کرتا تھا۔

متعلقہ خبریں
جلسۂ فیضانِ اولیاء کا انعقاد، علم و روحانیت سے بھرپور پروگرام
ہائٹیکس نے ہائیدرآباد کڈز فیئر 2025 کے 18ویں ایڈیشن کا اعلان کر دیا
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت
علم و ادب کی خدمات کا اعتراف زندہ قوموں کی پہچان: جشنِ ڈاکٹر محسن جلگانوی
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی

پکوان کی لازمی شئے سمجھے جانے والے ٹماٹر کی قیمت میں حالیہ چند دنوں میں ہوئے بتدریج اضافہ سے عام آدمی کا سر چکرانے لگا ہے اور ایک کیلو ٹماٹر کی خریداری نہ صرف اس کے جیب پر بھاری بوجھ بن گئی ہے بلکہ اس کے ماہانہ بجٹ پر بھی اثر انداز ہورہی ہے۔

بازاروں اور ٹھیلہ بنڈیوں پر کبھی ٹماٹر سجائے جاتے تھے اور خریداروں کا ہجوم ان بنڈیوں اور بازاروں میں ٹماٹر کی خریداری کرتا ہوا دیکھا جاتا تھا۔

ٹماٹر کی فروخت کے لئے انہیں فروخت کرنے والے خریداروں کو آوازیں لگارہے ہیں۔

ٹماٹر کی اضافی قیمت نے تو اب پہلے کے تمام ریکارڈس توڑ دیئے۔

عوام کا ماننا ہے کہ ٹماٹر کی قیمتوں میں آئے بھاری اچھال نے انہیں یہ سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ کھائے تو کھائیں کیا؟

ٹماٹر جس کی قیمت شہر حیدرآباد میں کم تھی اور وہ ہر کسی دسترس میں شامل تھا لیکن یہی ٹماٹر اب لوگوں کو آنسو رلا رہا ہے۔

اس کی بڑھتی قیمت سے لوگ نہ صرف پریشان ہیں بلکہ یہ کہنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ ہائے رے یہ مہنگائی!

ٹماٹر کی قیمتوں میں شہر حیدرآباد کے علاوہ تلنگانہ کے دیگر مقامات پر کافی اضافہ ہوگیا ہے۔

ٹما ٹر کی قیمت اب بڑھ کر 100 روپئے فی کیلو سے تجاوزہوگئی ہے۔

گذشتہ ماہ سے ٹماٹر کے ساتھ ساتھ دیگر سبزیوں کی قیمتوں میں بتدریج اضافہ درج کیاجارہا ہے۔

شہر کی اہم مارکٹس کو اس کی منتقلی میں کمی ہوگئی اور قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔