ٹریفک قواعد کی خلاف ورزی۔چالان ادا کرنے کی مہلت 45 دن کردی گئی
اگر مالک چالانات ادا کرنے میں تاخیر کرے تو ٹرانسپورٹ محکمہ اس گاڑی کے سلسلہ میں کسی بھی قسم کے لین دین کی اجازت نہیں دے گا۔ نتیجتاً گاڑی کو فروخت کرنا، لائسنس پر نام یا پتہ تبدیل کروانا یا تجدید کروانا ممکن نہیں ہوگا۔
حیدرآباد: مرکزی وزارت ٹرانسپورٹ نے روڈ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے خلاف سخت اقدامات کا مسودہ جاری کیا ہے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو اب بھاری قیمت جرمانہ کے طورپر ادا کرنی پڑے گی۔ نئے مسودہ کے تحت ریاستی حکومتیں مذاکرات کے بعد یہ قواعد نافذ کرنے کے احکامات جاری کریں گی۔
مسودہ تجاویز کے مطابق موجودہ موٹر وہیکل ایکٹ کے تحت اگرچہ نشہ کی حالت میں گاڑی چلانے یا غفلت برتنے پر ڈرائیونگ لائسنس منسوخ ہو سکتا تھا، مگر نئے ضوابط نافذ ہونے پر جب کسی ایک گاڑی پر پانچ سے زائد چالان ہوں گے تو لائسنس منسوخ ہوجائے گا۔ اس کے علاوہ چالان ادا کرنے کی موجودہ مدت 90 دن سے کم کر کے 45 دن کردی گئی ہے۔
اگر مالک چالانات ادا کرنے میں تاخیر کرے تو ٹرانسپورٹ محکمہ اس گاڑی کے سلسلہ میں کسی بھی قسم کے لین دین کی اجازت نہیں دے گا۔ نتیجتاً گاڑی کو فروخت کرنا، لائسنس پر نام یا پتہ تبدیل کروانا یا تجدید کروانا ممکن نہیں ہوگا۔
چالان نہ ہونے پر پولیس کو گاڑی ضبط کرنے کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔ اس وقت چالان زیادہ تر گاڑی مالک کے نام جاری کئے جاتے ہیں۔
خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیورس کو متعلقہ حکام تین دن کے اندر نوٹس جاری کریں گے اور براہِ راست 15 دن کے اندر نوٹس بھیجے جائیں گے۔ چالانوں کا اجراء، ادائیگی اور اپیل کے عمل کو ڈیجیٹل مانیٹرنگ اور آٹومیشن کے تحت تیز کرنے کی تجویز بھی مرکزی مسودے میں شامل ہے۔ ریاستی حکومتوں کی جانب سے رسمی ہدایات موصول ہوتے ہی عمل درآمد شروع کر دیا جائے گا۔
حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ ٹریفک اصولوں کی پاسداری کریں تاکہ حادثات روکے جا سکیں۔ بتایا گیا ہے کہ نابالغوں کو گاڑیاں دیئے جانے کی وجہ سے حادثات میں اضافہ ہوا ہے۔
خاص طور پر ٹووہیلرس کے لئے ہیلمٹ لازمی قرار دیا گیا ہے اور پیچھے بیٹھنے والے مسافر کے لیے بھی ہیلمٹ ضروری ہو گا کیونکہ سر پر شدید زخم سے اموات کی بڑی تعداد اسی وجہ سے ہوتی ہے۔ ضوابط کی خلاف ورزی پر نئے موٹر وہیکل قوانین کے تحت بھاری جرمانے عائد ہوں گے اور پولیس روڈ یوزرس میں شعور بیدار کرنے کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔
ہیلمٹ کے بغیر بائیک چلانے پر 1,000 روپے جرمانہ، اگر پیچھے بیٹھنے والے کے پاس ہیلمٹ نہ ہو تو بھی اتنا ہی جرمانہ۔
انشورنس کے بغیر گاڑی چلانے پر 2,000 روپے۔دوسری مرتبہ پکڑے جانے پر 4,000 روپے۔ لائسنس کے بغیر ڈرائیونگ کرنے پر 5,000 روپے۔ بھاری گاڑیوں کے لئے10,000 روپے۔ فون پر بات کرتے ہوئے گاڑی چلانے پر 1,500 روپے۔
دوسری بار پکڑے جانے پر 10,000 روپے۔ اوور اسپیڈنگ، سیٹ بیلٹ نہ پہننے یا ٹرپل رائیڈنگ پر 1,000 روپے۔ آلودگی سرٹیفکیٹ نہ ہونے پر 1,500 روپے۔