شمالی بھارت

طلاق ثلاثہ اور نکاح حلالہ پر مجبور کرنے کا واقعہ

ایک خاتون کو 12 سال کے عرصہ میں 3 مرتبہ طلاق ِ ثلاثہ اور اسے نکاح ِ حلالہ پر مجبور کرنے کے الزام میں یہاں 4 افراد کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔

لکھم پور کھیری(یوپی): ایک خاتون کو 12 سال کے عرصہ میں 3 مرتبہ طلاق ِ ثلاثہ اور اسے نکاح ِ حلالہ پر مجبور کرنے کے الزام میں یہاں 4 افراد کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔ پولیس نے آج یہ بات بتائی۔

متعلقہ خبریں
بہار راج بھون میں ای وی ایم ہیکرس کے ’قیام‘ کی ایس آئی ٹی تحقیقات
رام مندر کی تعمیر، دفعہ 370 اور 3 طلاق کی تنسیخ میں بی جے پی کامیاب: وزیر اعظم مودی
مودی کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے پر کارروائی رپورٹ طلب
فلائٹ میں بدتمیزی کرنے پر مسافرکے خلاف کیس درج
دنیش گنڈوراؤ کے گھر کو آدھا پاکستان کہنے پر ایف آئی آر درج

ان چاروں میں خاتون کا شوہر‘ اس کی ساس اور دیگر 2 رشتہ دار شامل ہیں۔ خاتون نے پولیس سے اپنی شکایت میں الزام لگایا کہ اس کے شوہر نے ایک لاکھ روپے جہیز کا مطالبہ پورا نہ کرنے پر اسے طلاق ِ ثلاثہ دے دی تھی۔

ان کی شادی کے 2 سال بعد یہ واقعہ پیش آیا تھا۔ بعدازاں شوہر نے اسے اپنے بہنوئی کے ساتھ نکاح ِ حلالہ کرنے پر مجبور کیا۔ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ اس کے دوسرے شوہر نے جو سابق شوہر کا بہنوئی تھا‘ اس نے بھی اسے طلاق ِ ثلاثہ دے دی تاکہ وہ اپنے پہلے شوہر سے دوبارہ شادی کرسکے۔

جاریہ سال 4 جولائی کو پہلے شوہر نے اسے ایک بار پھر طلاق ثلاثہ دے دی۔ پولیس نے بتایا کہ جب اس کے والدین نے مداخلت کی تو شوہر نے انہیں سنگین عواقب و نتائج کی دھمکی دی۔

خاتون کی شکایت پر تعزیرات ِ ہند کی دفعہ 376B (اجتماعی عصمت ریزی)‘ 498A (غیرقانونی مطالبہ کی تکمیل کے لئے خاتون کو ہراسانی)‘ 323 (جان بوجھ کر تکلیف پہنچانے کے لئے سزا)‘ 504 (دانستہ طورپر توہین کرنا)‘ 506 (دھمکانا) اور مسلم خواتین (تحفظ حقوق بر شادی) ایکٹ کی دفعہ 3 اور 4 کے تحت چہارشنبہ کے روز ایک ایف آئی آر درج کی گئی اور تحقیقات جاری ہیں۔

ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ پولیس نیپال سنگھ نے یہ بات بتائی۔ واضح رہے کہ مسلم خواتین (تحفظ ِ حقوق بر شادی) ایکٹ 2019 کے تحت طلاق ِ ثلاثہ کو کالعدم اور غیرقانونی قراردیا گیا ہے۔

a3w
a3w