امریکہ و کینیڈا

ٹرمپ نے 900 ارب ڈالر کے دفاعی بل پر دستخط کردیے

3ہزار 86 صفحات پر مشتمل اس بل کی اہم شقوں میں یوکرین کے لیے 800 ملین ڈالر کی رقم شامل ہے، جس کے تحت آئندہ دو برسوں کے لیے ہر سال 400 ملین ڈالر یوکرین سکیورٹی اسسٹنس انیشی ایٹو کے تحت فراہم کیے جائیں گے۔

واشنگٹن: امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 900 ارب ڈالر کے دفاعی بل پر دستخط کر دیے ہیں، جس کے بعد یہ بل باقاعدہ طور پر قانون بن گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
ٹرمپ کی ریلی میں پھر سکیورٹی کی ناکامی، مشتبہ شخص میڈیا گیلری میں گھس گیا (ویڈیو)
ڈونالڈ ٹرمپ کا طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا
کملاہیرس اور ٹرمپ میں کانٹے کی ٹکر متوقع
ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی کیا ہوگی
پارٹی رہنماؤں کی بڑھتی مخالفت: جو بائیڈن کی بطور دوبارہ صدارتی امیدوار نامزدگی ملتوی


بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس قانون کی منظوری کے بعد امریکی دفاعی بجٹ میں نمایاں اضافہ ہو جائے گا۔


وائٹ ہاؤس کی ترجمان اینا کیلی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایسے قانون پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت امریکی فوجیوں کی تنخواہوں میں اضافہ ہوگا۔


واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی سینیٹ نے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا 901 ارب ڈالر کا دفاعی بل منظور کیا تھا، بل کے حق میں 77 اور مخالفت میں 20 ووٹ آئے تھے۔


امریکی دفاعی بجٹ میں فوجیوں کی تنخواہوں میں اضافہ، رہائش میں بہتری کا منصوبہ شامل ہے۔


3ہزار 86 صفحات پر مشتمل اس بل کی اہم شقوں میں یوکرین کے لیے 800 ملین ڈالر کی رقم شامل ہے، جس کے تحت آئندہ دو برسوں کے لیے ہر سال 400 ملین ڈالر یوکرین سکیورٹی اسسٹنس انیشی ایٹو کے تحت فراہم کیے جائیں گے۔


دفاعی بل کے مطابق اسرائیل کے لیے 600 ملین ڈالر مختص کیے گئے ہیں، جن میں آئرن ڈوم جیسے مشترکہ میزائل دفاعی منصوبوں کے لیے فنڈز شامل ہیں۔


اس کے علاوہ بل میں شام کے سابق صدر بشار الاسد کی حکومت کے دور میں عائد کی گئی سیزر پابندیوں کے خاتمے کی شق بھی شامل ہے۔


اس کے علاوہ قانون کے تحت یورپ میں امریکی افواج کی تعداد 76 ہزار سے کم کرنے سے قبل اس کے امریکی سلامتی پر ممکنہ اثرات کا باقاعدہ تجزیہ کرنا بھی پینٹاگون کے لیے لازمی قرار دیا گیا ہے۔