بھوپال: مدھیہ پردیش کانگریس کے آفیشیل ٹویٹر ہینڈل سے بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر اور سابق ریاستی وزیر گوری شنکر بیسن کا ایک ویڈیو ٹویٹ کیا گیا ہے جس میں وہ ایک تقریب میں کم عمر لڑکیوں کو نامناسب طریقے سے چھوتے ہوئے نظر آرہے ہیں اور ان کی مرضی کے خلاف ان کے ساتھ تصویر کھنچوا رہے ہیں۔
تاہم اس معاملہ پر بے شرم اور ڈھیٹ بی جے پی، پارٹی لیڈر کا دفاع کرتے ہوئے میدان میں آگئی ہے اور شرمناک حرکت کرنے والے پارٹی لیڈر کیخلاف کارروائی کرنے کے بجائے کانگریس پارٹی کے خلاف ہی کارروائی کی بات کی جارہی ہے۔
بی جے پی نے اپنے لیڈر کی حرکت کو قابل اعتراض قرار دینے کے بجائے کانگریس کیجانب سے ویڈیو شیئر کرنے پر اعتراض کیا ہے۔ مدھیہ پردیش کانگریس کے آفیشیل ٹویٹر ہینڈل پر ویڈیو پوسٹ کرنے کے بعد بیانات کا سیلاب آگیا ہے۔ پہلے لوگ اس ویڈیو پر بی جے پی کو نشانہ بنا رہے تھے جس کے بعد خود بی جے پی اپنے لیڈر کی حمایت میں سامنے آگئی ہے اور کانگریس کو نشانہ بنا رہی ہے۔
مدھیہ پردیش کانگریس نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے جو ویڈیو پوسٹ کیا ہے، اس میں سابق ریاستی وزیر گوری شنکر بیسن ایک پروگرام میں لڑکیوں کے ساتھ تصویر بنواتے نظر آ رہے ہیں۔ اس دوران وہ لڑکیوں اپنی طرف کھینچتے ہیں اور ناشائستہ طریقے سے ان کے جسم پر ادھر ادھر ہاتھ لگاتے ہیں۔
کانگریس نے دعویٰ کیا ہے کہ گوری شنکر نے لڑکیوں کی رضامندی کے بغیر ان کے ساتھ تصویر لی اور انہیں اپنی طرف کھینچ لیا۔
ایک ٹویٹ میں کانگریس نے لکھا کہ ’’بی جے پی ایم ایل اے، سابق وزیر اور پسماندہ طبقات کمیشن کے چیئرمین گوری شنکر بیسن لڑکیوں کے ساتھ شرمناک حرکت کر رہے ہیں۔‘‘ بیٹیوں کو بی جے پی لیڈروں سے بچاؤ۔
کانگریس کی جانب سے ویڈیو پوسٹ کرنے کے بعد معاملہ زور پکڑنے لگا ہے۔ بی جے پی گوری شنکر بیسن کو بچانے کے لیے میدان میں آگئی ہے۔ بھگوا پارٹی نے اسے کانگریس کی گندی سوچ قرار دیا ہے۔ بی جے پی نے کہا کہ کانگریس سستی سیاست کر رہی ہے۔
اسی دوران ریاستی وزیر داخلہ نروتم مشرا نے گوری شنکر بیسن کے لڑکیوں کے ساتھ وائرل ویڈیو کو ٹویٹ کرنے پر کانگریس کیخلاف ناراضگی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ویڈیو کو پوسٹ کرنے سے کانگریس کی نفرت انگیز ذہنیت ظاہر ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لڑکیوں کی شناخت ظاہر کرنا بھی درست نہیں۔ ہم اس معاملے میں قانونی کارروائی کے حوالے سے ماہرین سے مشورہ کریں گے۔
بی جے پی کے ترجمان نریندر سلوجا نے اس معاملے میں ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ‘مدھیہ پردیش کانگریس کمیٹی کو اس سستے سیاسی ٹویٹ پر شرم آنی چاہیے۔ یہ لڑکیاں لیڈر کی پوتیوں کی عمر کی ہیں۔ وہ انہیں اپنی بیٹیوں کی طرح پیار سے مل رہے ہیں۔ کانگریس کی آنکھوں میں ہی گندگی ہے، سوچ میں بھی گندگی ہے۔
ان کے لیڈر خواتین کو آئٹم کہتے ہیں، انہیں ہر اچھی سوچ میں صرف گندا رویہ نظر آتا ہے۔ اس پر ایکشن لیا جائے۔