غزہ میں خواتین اور لڑکیاں خوفناک شرح سے جاں بحق اور زخمی ہو رہی ہیں : ایکشن ایڈ
عالمی این جی او ایکشن ایڈ کے مطابق غزہ میں خواتین اور لڑکیوں کو غیر معمولی سطح پر تشدد کا سامنا ہے جس کی بنا پر محصور علاقہ خواتین کے لیے اس وقت دنیا کے خطرناک ترین مقامات میں سے ایک ہے۔
ریاض: عالمی این جی او ایکشن ایڈ کے مطابق غزہ میں خواتین اور لڑکیوں کو غیر معمولی سطح پر تشدد کا سامنا ہے جس کی بنا پر محصور علاقہ خواتین کے لیے اس وقت دنیا کے خطرناک ترین مقامات میں سے ایک ہے۔
امدادی گروپ نے العربیہ کو ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں ہر گھنٹے میں تین سے زیادہ خواتین جاں بحق ہو رہی ہیں۔
ایکشن ایڈ کے مطابق غزہ میں خواتین اور لڑکیاں خوفناک شرح سے جاں بحق اور زخمی ہو رہی ہیں، خوراک، پانی اور صحت کی نگہداشت کے بنیادی حقوق سے روزانہ انکار کیا جا رہا ہے جبکہ خوف و دہشت میں دو ماہ کی زندگی گذارنے کے بعد وہ بہت زیادہ نفسیاتی دباؤ اور صدمے سے گذر رہی ہیں۔
ایکشن ایڈ فلسطین کی ایڈوکیسی اینڈ کمیونیکیشن کوآرڈینیٹر ریحام جعفری نے بیان میں کہا، "غزہ اس وقت عورت یا لڑکی کے لیے دنیا کی خطرناک ترین جگہ ہے۔ اس تشدد میں بے مقصد جاں بحق ہونے والی خواتین اور لڑکیوں کی تعداد ہر گھنٹے کے ساتھ بڑھ رہی ہے۔”
"دریں اثناء اپنی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ان کا ہر دن گویا ایک مایوس کن جدوجہد ہے۔”
علاقے کے ڈاکٹروں نے تنظیم کو بتایا ہر 60 منٹ میں کم از کم دو مائیں جبکہ محصور انکلیو میں ہر دو گھنٹے میں سات خواتین جاں بحق ہو جاتی ہیں۔
حماس کے مزاحمت کاروں کی 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں دراندازی کے بعد اسرائیل نے غزہ پر حملہ کر دیا جس میں اب تک 5000 سے زائد خواتین جاں بحق ہو چکی ہیں۔
اس تنازعے میں 17,500 سے زیادہ افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں سے تقریباً 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔