الیکشن کنگ پدما راجن نے 237 واں پرچہ نامزدگی گجویل سے داخل کیا
ملک میں مختلف انتخابات میں 236 بار شکست کا مزہ چکھنے کے باوجود ٹاملناڈو کے‘ کے پدماراجن نے حلقہ اسمبلی گجویل جہاں سے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ مقابلہ کرنے والے ہیں‘ سے بطور آزاد امیدوار پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔
حیدرآباد: ملک میں مختلف انتخابات میں 236 بار شکست کا مزہ چکھنے کے باوجود ٹاملناڈو کے‘ کے پدماراجن نے حلقہ اسمبلی گجویل جہاں سے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ مقابلہ کرنے والے ہیں‘ سے بطور آزاد امیدوار پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔
”الیکشن کنگ“ کے نام سے مشہور پدما راجن نے کہاکہ ان کا یہ 237 واں پرچہ نامزدگی ہے جسے گجویل سے داخل کیاگیا ہے‘ ان کے الیکشن کا رینج‘ٹاملناڈو‘ کرناٹک‘یوپی اور دہلی جیسی ریاستوں میں ادارہ جات مقامی سے صدر جمہوریہ کے انتخابات تک پھیلا ہواہے۔
ٹائروں کی مرمت کی دکان چلانے والے پدما راجن نے کہاکہ انہوں نے 1988 میں ٹاملناڈو اسمبلی انتخابات میں حلقہ میتور سے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے میراتھن کاآغاز کیاتھا۔ تب سے وہ سابق وزرائے اعظم اٹل بہاری واجپائی اور پی وی نرسمہا راؤ کے خلاف الیکشن لڑچکے ہیں۔
60 سال سے زائد عمر کے پدما راجن جو خود کو ہیومیوپیتھک ڈاکٹر کہتے ہیں‘نے کہاکہ ان انتخابات میں مقابلہ کرتے ہوئے میں نے کئی ریکارڈ ز قائم کئے ہیں اور اس انتخابی جنون میں میرے تقریباً ایک کروڑ روپئے خرچ ہوچکے ہیں۔
وہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں حلقہ وئینارڈ سے کانگریس قائد راہول گاندھی کے خلاف مقابلہ کرچکے ہیں۔ 2011 کے ٹاملناڈو اسمبلی انتخابات میں میں حلقہ میتور سے انہیں اب تک سب سے زیادہ 6273 ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔
4نومبر کو پرچہ نامزدگی کے ساتھ داخل کردہ حلف نامہ کے مطابق راجن اور نہ ہی ان کے افراد خاندان نے کبھی بھی انکم ٹیکس ریٹرن داخل نہیں کیا ہے ۔ حلف نامہ میں انہوں نے کہاکہ وہ 8 ویں جماعت تک تعلیم حاصل کرچکے ہیں اور وہ اناملائی اوپن یونیورسٹی سے ایم اے (تاریخ) کی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔