بریکنگ: ٹریپل آئی ٹی باسر میں فوڈ پوائزننگ سے 200 طلبا بیمار
تلنگانہ کے ضلع نرمل میں واقع ٹریپل آئی ٹی باسر (راجیو گاندھی یونیورسٹی آف نالج اینڈ ٹیکنالوجیز) کے 200 سے زیادہ طلبہ آج مشتبہ فوڈ پوائزننگ کی وجہ سے بیمار ہوگئے۔
حیدرآباد: تلنگانہ کے ضلع نرمل میں واقع ٹریپل آئی ٹی باسر (راجیو گاندھی یونیورسٹی آف نالج اینڈ ٹیکنالوجیز) کے 200 سے زیادہ طلبہ آج مشتبہ فوڈ پوائزننگ کی وجہ سے بیمار ہوگئے۔
پی یو سی ۔ 1 اور پی یو سی ۔ 2 ہاسٹلز میں دوپہر کے کھانے کے بعد طلباء نے دست و قے کی شکایت کی۔ ان میں سے کچھ بے ہوش بھی ہو گئے۔
ٹریپل آئی ٹی حکام نے نرمل اور بھینسہ کے ڈاکٹرس کو طلب کرکے ہاسٹلس میں ہی متاثرہ طلباء کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی۔
بے ہوش ہونے والے طلبا کو نظام آباد کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
دونوں ہاسٹلز میں طلباء کو دوپہر کے کھانے کے لیے انڈے اور فرائیڈ رائس پیش کیے گئے تھے۔ کھانا اسی جگہ تیار کیا جاتا ہے۔
اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی وزیر جنگلات اے اندراکرن ریڈی جو اسی ضلع سے تعلق رکھتے ہیں، نے ٹریپل آئی ٹی کے ڈائرکٹر ستیش کمار سے بات کی۔
اسی دوران ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ طلباء انٹرمیڈیٹ فرسٹ ایئر، انٹرمیڈیٹ سیکنڈ ایئر، انجینئرنگ فرسٹ ایئر اور انجینئرنگ سیکنڈ ایئر کے تھے۔
بتایا گیا ہے کہ ٹریپل آئی ٹی باسر میں میس کی تین عمارتیں ہیں جبکہ دو کا انتظام ایک ٹھیکیدار کے ذریعے کیا جاتا ہے، تیسرے کا انتظام ایک الگ ٹھیکیدار کے ذریعے ہوتا ہے۔ انجینئرنگ تھرڈ ایئر کے طلباء نے تیسرے میس میں کھانا کھایا تھا، اس لیے وہ بیمار نہیں ہوئےدوپہر کے کھانے کا مینو انڈا چاول اور پکوڑی تھا۔
طلبا نے الزام لگایا کہ جن حالات میں پکوان کیا گیا وہ شاید آلودگی کا باعث بنے۔ انسٹی ٹیوٹ کی اسٹوڈنٹ گورننگ باڈی کے آفیشل سوشل میڈیا ہینڈل پر بتایا گیا ہے کہ کچھ طلباء نے سانس لینے میں دشواری، چکر آنا اور بخار کی بھی شکایت کی۔
معلوم ہوا ہے کہ ان 200 طلباء کو باری باری کیمپس ہسپتال میں بتایا گیا کیونکہ وہاں صرف 50 بستر ہی ہیں۔ ڈیوٹی پر موجود سات ڈاکٹروں نے چیک اپ کیا۔
کچھ طلباء، تقریباً 30، جن کی حالت زیادہ سنگین ہوگئی تھی، کو ایمبولینسوں کے ذریعہ بہتر علاج کے لیے اکم پیٹ پی ایچ سی اور نظام آباد جنرل اسپتال منتقل کیا گیا۔
دریں اثنا، سٹوڈنٹ فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) نے ٹھیکیدار کو فوری تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک بیان میں کہا گیا کہ ان طلباء کے والدین اور سرپرستوں کو اطلاع نہیں دی گئی اور انہیں لاپرواہی سے ہسپتال لے جایا گیا۔
ضلع کلکٹر اور انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر بھی صورتحال کو سنبھالنے کے لیے پہنچ گئے۔ تلنگانہ کے وزیر صحت ٹی ہریش راؤ نے بھی صورتحال کا نوٹس لیا اور طلباء کی صحت کی نگرانی کے لیے ٹیمیں روانہ کیں۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ ایک ماہ سے بھی کم وقت کے بعد پیش آیا جب طلباء نے ایک ہفتہ طویل احتجاج کیا، جس میں بہتر معیار کے کھانے، پینے کے پانی اور دیگر سہولیات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
طلباء نے شکایت کی تھی کہ ہاسٹل میس میں جو کھانا دیا جا رہا ہے وہ ناقص معیار کا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ کئی مواقع پر ہاسٹل کے کھانے میں کیڑے اور مینڈک پائے گئے۔
انہوں نے 21 جون کو وزیر تعلیم پی سبیتا اندرا ریڈی کے دورہ اور ان کے مسائل کو مرحلہ وار حل کرنے کی یقین دہانی کے بعد اپنا ہفتہ بھر کا احتجاج ختم کر دیا تھا۔
طلباء نے باقاعدہ وائس چانسلر کی تقرری اور کھانے پینے کی اشیاء اور دیگر بنیادی سہولیات کے معیار کو بھی بہتر بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔