حیدرآباد

تلبیہ کی گونج میں عازمین حج کا پہلا قافلہ روانہ

شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ مفتی خلیل احمد اور اسپیشل سکریٹری برائے اقلیتی بہبود حکومت تلنگانہ تفسیر اقبال نے آج حج ہاؤز نامپلی سے جھنڈی دکھا کر عازمین حج کے پہلے قافلے کو روانہ کیا۔

حیدرآباد: شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ مفتی خلیل احمد اور اسپیشل سکریٹری برائے اقلیتی بہبود حکومت تلنگانہ تفسیر اقبال نے آج حج ہاؤز نامپلی سے جھنڈی دکھا کر عازمین حج کے پہلے قافلے کو روانہ کیا۔

پہلے قافلے میں جملہ 285 عازمین حج شمس آباد ایر پورٹ سے مدینہ منورہ روانہ ہوں گے۔ تلبیہ کی گونج میں حج ہاؤز سے عازمین روانہ ہوئے۔

عازمین حج کو دوست احباب، رشتہ داروں نے الوداع کیا۔ قبل ازیں مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ نے کہا کہ حج اسلام کا ایک اہم رکن ہے جو ہر مسلمان صاحب استطاعت پر زندگی میں ایک مرتبہ فرض ہے۔ انہوں نے عازمین حج کو تلقین کی کہ وہ حج کے دوران عبادتوں میں مصروف رہیں۔ انہیں فضول باتوں سے احتراز کرنا چاہیے۔

ایسے لمحات زندگی میں بار بار نہیں آتے۔ تلنگانہ کے عازمین حج مدینہ منورہ میں روضہ اقدس کی حاضری سے مشرف ہو کر حج کی سعادت پائیں گے۔ اسپیشل سکریٹری برائے اقلیتی بہبود تفسیر اقبال نے کہا کہ تلنگانہ حکومت اور مرکزی حکومت کی جانب سے عازمین حج کو سہولت فراہم کرنے کیلئے اچھے انتظامات کئے گئے ہیں۔

ریاستی حکومت کی جانب سے 200 عازمین حج کی خدمت کیلئے ایک خادم الحجاج کا تقرر کیا گیا ہے۔ اس سے قبل 300 عازمین کی خدمت کیلئے ایک خادم الحجاج کا تقرر کیا گیا تھا۔ ریاستی حج کمیٹی کی نمائندگی پر مرکزی حکومت نے اس سلسلہ میں اقدامات کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 8/ مئی کو پہلا قافلہ اور 25 مئی کو آخری قافلہ حج ہاؤز نامپلی سے روانہ ہوگا۔ جملہ 38 فلائٹس سے تقریباً 11 ہزار عازمین حج روانہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج رات 10:45 کو پہلا قافلہ مدینہ منورہ کو روانہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حاجیوں کی آمد کا آغاز 23 جون سے ہوگا۔ اس کا اختتام 8 جولائی کو ہوگا۔

انہوں نے عازمین حج کو مشورہ دیا کہ وہ کوئی بھی تکلیف پیش آنے پر وہ خادم الحجاج سے ربط قائم کریں۔ تلنگانہ حج کمیٹی شیخ لیاقت حسین نے خیر مقدمی تقریر کی۔ مولانا مفتی ڈاکٹر صابر پاشاہ قادری کی قرأت کلام پاک سے کارروائی کا آغاز ہوا۔ منیجر سعودی ایر لائنس محمد فرید نے نعت شریف سنائی۔

انچارج ایڈمین سکیشن محمد نور الدین نے کاروائی چلائی۔ اس موقع پر مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ سید احمد غوری نقشبندی‘ مولانا مفتی حافظ ڈاکٹر محمد سلمان سہروردی نقشبندی، مولانا قاضی محمد وحید الدین‘ مولانا عبدالرحمن نظامی، مولانا ڈاکٹر محمد خان بیابانی، مولانا محمد افسر الدین قادری، مولانا محمد منظور احمد، مولانا محمد عبدالمتین دکنی ودیگر موجود تھے۔

a3w
a3w