حبس بیجا کی عرضی پر پولیس کو کاونٹر داخل کرنے ہائی کورٹ کا حکم
تلنگانہ ہائی کورٹ نے جمعرات کے روز ریاستی پولیس کو حکم دیا کہ وہ کانگریس کے ایک قائد کی جانب سے دائر کردہ حبس بیجا کی عرضی پر اپنا جواب داخل کرے۔
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے جمعرات کے روز ریاستی پولیس کو حکم دیا کہ وہ کانگریس کے ایک قائد کی جانب سے دائر کردہ حبس بیجا کی عرضی پر اپنا جواب داخل کرے۔
کانگریس کے وار روم پر دھاوا کے دوران 3افراد کو غیر مجاز طور پر حراست میں رکھنے کا پولیس پر الزام عائد کرتے ہوئے کانگریس قائد ملوروی نے حبس بیجا کی عرضی داخل کی تھی۔
ان کی اس عرضی پر عدالت العالیہ نے سماعت کی۔ ملوروی نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے دھاوے کے بعد تینوں ایشانت شرما، ٹی ششناک اور ایم پرتاپ کو اپنے ساتھے لے گئی۔
درخواست گذار ملوروی نے ان تینوں کو فی کس20لاکھ روپے معاوضہ کی ادائیگی کا مطالبہ کیا کیونکہ پولیس نے ان تینوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا ہے۔
کا نگریس قائد نے عدالت العالیہ میں ان تینوں کے بارے میں رپورٹ داخل کی اور بتایا کہ یہ تینوں سروے، تجزیہ اور انتخابی مہم اور ڈیجیٹل میڈیا مینجمنٹ کے تحت کانگریس پارٹی کیلئے خدمات فراہم کررہے تھے۔
تاہم پولیس نے دعویٰ کیا کہ کسی کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ ضابطہ فوجداری کے 41سیکشن کے تحت نوٹس جاری کرتے ہوئے ان تینوں سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔ عدالت نے پولیس کو اندرون4ہفتہ کا ونٹر داخل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت کو ملتوی کردیا ہے۔