حیدرآباد

مکہ مسجد کے وضوخانہ کے قریب جئے شری رام کا نعرہ گونجا

تاریخی مکہ مسجد میں آج سہ پہر اس وقت کچھ دیر کیلئے بے چینی پیدا ہوگئی جب وضوخانہ کے قریب جئے شری رام کا نعرہ گونجا۔

حیدرآباد: تاریخی مکہ مسجد میں آج سہ پہر اس وقت کچھ دیر کیلئے بے چینی پیدا ہوگئی جب وضوخانہ کے قریب جئے شری رام کا نعرہ گونجا۔

متعلقہ خبریں
مکہ مسجد بم دھماکہ کے 16 سال مکمل، مہلوکین کے ورثاء انصاف سے محروم

وہاں موجود دو مقامی لوگوں نے تین نوجوانوں کے منجملہ دو غیر مسلم نوجوانوں کو پکڑ کر دفتر سپرنٹنڈنٹ مکہ مسجد لے گئے اور الزام عائد کیا کہ ان نوجوانوں نے جئے شری رام کے نعرے لگائے۔

سپرنٹنڈنٹ مکہ مسجد جناب محمد عبدالقدیر صدیقی نے مسجد میں موجود حسینی علم پولیس اسٹیشن سے وابستہ ایک کانسٹبل کو ان نوجوانوں کے حوالہ کردیا اور ان کے ہمراہ ان نوجوانوں کو بھی بھیج دیا جنہوں نے جئے شری رام کا نعرہ لگانے کا الزام عائد کیا تھا۔

پولیس نے مہاراشٹرا کے امول اور کرناٹک کے سمیت کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کردی۔ پولیس کی ابتدائی تحقیق میں یہ پتہ چلا کہ دراصل ان نوجوانوں نے جئے شری رام کے نعرے نہیں لگائے بلکہ ان نوجوانوں میں سے ایک کا سیل فون کا رنگ ٹون اس نعرہ پر مبنی تھا اور اس کو فون کال موصول ہونے پر یہ نعرہ سنائی دیا جس سے مسجد میں موجود افراد کو یہ غلط فہمی ہوگئی کہ ان نوجوانوں نے نعرہ لگایا ہے۔

ڈی سی پی ساؤتھ زون پی سائی چیتنیہ نے روزنامہ منصف سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ مسجد کے انتظامیہ کی جانب سے ان نوجوانوں کو حسینی علم پولیس کے کانسٹبل کے حوالہ کیا تھا جس پر انہیں پولیس اسٹیشن لے جا کر تفصیل جانچ کی گئی اور ان کے آنے کا مقصد دریافت کیا گیا۔

ان نوجوانوں نے بتایا کہ انہوں نے کسی قسم کا نعرہ نہیں لگایا البتہ ایک نوجوان کے سل فون کی رنگ ٹون میں یہ نعرہ تھا جو ایک کال موصول ہونے پر بج اٹھا۔ اس واقعہ کی اطلاع ملنے پر ڈسٹرکٹ مائنارٹیز ویلفیر آفیسر حیدرآباد مسٹر محمد الیاس بھی مکہ مسجد پہنچ گئے اور تفصیلات سے آگہی حاصل کی۔

انہوں نے بتایا کہ وہ ایک سینئر ٹیکنیشن کو طلب کئے ہیں تاکہ سی سی ٹی وی کیمروں میں ان نوجوانوں کی حرکات و سکنات مشاہدہ کیا جاسکے اوریہ پتہ چلایا جاسکے کہ آیا ان نوجوانوں نے کوئی اشتعال انگیزی کی ہے یا نہیں۔

اے سی پی چارمینار ڈیویژن مسٹر ردرا بھاسکر کے بموجب حراست میں لئے گئے ایک نوجوان کے سیل فون کا رنگ ٹون ہی جئے شری رام کا نعرہ تھا۔

سپرنٹنڈنٹ مکہ مسجد عبدالقدیر صدیقی نے جب انسپکٹر پولیس حسینی علم جی نریش کمار سے اس خصوص میں بات چیت کی تو انہوں نے بتایا کہ سیل فون کے رنگ ٹون پر کس طرح کارروائی کی جاسکتی ہے؟ رات دیر گئے تک بھی پولیس نے حراست میں لئے گئے نوجوانوں کو رہا نہیں کیا ہے۔