کرناٹک

پروین قتل کیس کے ملزمین کی جائیداد ضبط کرلی جائے گی

ایڈیشنل ڈائرکٹر آف پولیس نے کہاکہ حملہ آور واردات کو انجام دینے کے بعد موقع سے فرار ہو گئے۔ ہم ان کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم فرار لوگوں کے خلاف وارنٹ جاری کریں گے، ان کی جائیدادیں ضبط کریں گے اور کئی دیگر کارروائیاں شروع کریں گے۔

منگلورو: کرناٹک کے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (لاء اینڈ آرڈر) آلوک کمار نے اتر پردیش کے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ کے ‘گورننس ماڈل’ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے نوجوان لیڈر پروین نیٹارو کا قتل کرنے والے تینوں حملہ آوروں کی جائیداد ضبط کی جائے گی۔

کمار نے چہارشنبہ کو یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ جنوبی کنڑ کے بیلارے میں پروین کو قتل کرنے کا منصوبہ بند تھا۔ حملہ آور واردات کو انجام دینے کے بعد موقع سے فرار ہو گئے۔ ہم ان کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم فرار لوگوں کے خلاف وارنٹ جاری کریں گے، ان کی جائیدادیں ضبط کریں گے اور کئی دیگر کارروائیاں شروع کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پروین قتل کیس میں سات لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پچھلی گرفتاری منگل کو کی گئی تھی، حالانکہ تین اہم حملہ آوروں کی شناخت ہونا باقی ہے۔ حملہ آوروں کو سازوسامان فراہم کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ انہوں نے چہارشنبہ کو منگلورو اور دیگر ملحقہ اضلاع کے عہدیداروں کے ساتھ اہم حملہ آوروں کو پکڑنے کے لئے پولیس اور قومی تحقیقاتی ایجنسی کے مشترکہ آپریشن کے سلسلے میں ایک جائزہ میٹنگ کی۔

عہدیداروں نے جنوبی کنڑ ضلع میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا جہاں تعزیرات ہند کی دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکامات ابھی بھی نافذ ہیں۔ میٹنگ کے دوران انہوں نے منگلورو میں امن و امان کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا، جہاں تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 144 کے تحت ممنوعہ احکامات ابھی تک نافذ ہیں۔

خیال ر ہے کہ پروین کو 26 جولائی کی رات چکن شاپ کے قریب بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔ جس کے بعد ضلع میں کشیدگی پھیل گئی اور ہندو کارکنوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ریاستی حکومت کی مبینہ ناکامی کے خلاف بی جے پی کارکنوں میں غصہ پھوٹ پڑا۔ اگرچہ پولیس کو شبہ ہے کہ حملہ آوروں کا تعلق پیپلز فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) اورایس ڈی پی آئی (سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا) سے ہے، تاہم انہوں نے ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔حملہ آور کی بیوی میں سے ایک نے میڈیا کو بتایا کہ اس کا شوہر پیپلز فرنٹ آف انڈیا سے جڑا تھا ۔