مشرق وسطیٰ

افغانستان میں طالبان کے اقتدار کا ایک سال

طالبان کے اقتدار سنبھالے ایک سال ہورہا ہے بتایا جاتاہے کہ طالبان موثر سیاسی نظام قائم کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں‘جس کی وجہ افغانستان کے عوام میں بے چینی پائی جارہی ہے۔

بروسلز: افغانستان میں طالبان کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے مسائل اور مشکلات میں اضافہ ہوتا جارہاہے۔ خصوصا خواتین اور لڑکیوں سے متعلق طالبان کے اقدامات اور کاروائیوں کی وجہ بے چینی اور اضطراب پایاجاتاہے۔

اب جبکہ طالبان کے اقتدار سنبھالے ایک سال ہورہا ہے بتایا جاتاہے کہ طالبان موثر سیاسی نظام قائم کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں‘جس کی وجہ افغانستان کے عوام میں بے چینی پائی جارہی ہے۔

عوام کو یہ توقع تھی کہ طالبان کے برسر اقتدار آنے کے بعد ان کی خواہشات اور مسائل کی یکسوئی کی راہ ہموار ہوگی لیکن طالبان خواتین اور لڑکیوں کو ان کے حقوق کی فراہمی کے تعلق سے خاطر خواہ اقدامات نہیں کررہے ہیں جس کی وجہ بے چینی اور ناراضگی میں اضافہ ہوتا جارہاہے۔

یہ بات یورپی یونین کے امور خارجہ کے ترجمان نبیلا نے بتائی اور کہا کہ طالبان نے قوانین اور قواعد کی شدید خلاف ورزی کی ہے۔ خواتین اور لڑکیوں کو ان کے حقوق سے محروم کیاجارہاہے۔ پیر کو طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے ایک سال کی تکمیل پر مختلف گوشوں سے رد عمل کااظہار کیاجارہاہے۔

گزشتہ ماہ اگست میں طالبان نے اقتدار سنبھالا لیکن اب حالات غیر یقینی ہوتے جارہے ہیں۔ خواتین کے حقوق کے تعلق سے طالبان کا رویہ ٹھیک نہیں ہے۔ بتایا جاتاہے کہ طالبان خواتین کے تعلق سے استبدادی اقدامات کررہے ہیں۔ملک میں غربت کا دور دورہ ہے۔ معاشی حالات انتہائی بگڑتے جارہے ہیں۔

a3w
a3w