تلنگانہ

ایم ایل ایز پوچنگ کیس کی تحقیقات سی بی آئی کے سپرد

تلنگانہ ہائی کورٹ نے پیر کے روز ایم ایل ایز پوچنگ کیس کی تحقیقات سی بی آئی کے حوالے کرنے کے احکام جاری کئے ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے پیر کے روز ایم ایل ایز پوچنگ کیس کی تحقیقات سی بی آئی کے حوالے کرنے کے احکام جاری کئے ہیں۔

جسٹس بی وجئے سین ریڈی کی بنچ نے ملزمین کی عرضی پرسماعت کے بعد اس سنسنی خیز کیس کی تحقیقات مرکز کی ایجنسی سی بی آئی کے سپرد کرنے کے احکام جاری کئے ہیں۔ ملزمین نے اپنی عرضی میں کہاتھا کہ انہیں اس کیس کی تحقیقات کے لئے تشکیل کردہ ایس آئی ٹی پر اعتماد نہیں ہے۔عدالت العالیہ کے احکام کو بی آرایس حکومت کیلئے شدید جھٹکہ کے طورپر دیکھاجارہاہے۔عدالت کے احکام کے بعد ریاست میں جاری سیاسی ماحول مزید گرمائے گا۔

ہائی کورٹ جج جسٹس وجئے سین ریڈی نے اُس جی اوکوبھی کالعدم قرار دے دیا جسے حکومت نے اس کیس کی تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی کی تشکیل کے لئے جاری کیاتھا۔ تاہم عدالت نے اس بنیادپر بی جے پی کی اس درخواست کومسترد کردیاجس میں تیسرے فریق سی بی آئی کے ذریعہ تحقیقات کامطالبہ کیاتھا اور کہا تھا کہ یہ معاملہ ریاستی حکومت اورملزمین کے درمیان ہے۔

ہائی کورٹ نے گزشتہ ماہ نومبر میں سی بی آئی کے ذریعہ اس کیس کی تحقیقات کرانے کے مطالبہ پر داخل کردہ عرضی کوخارج کردیاتھا جس کے بعدملزمین رامچندربھارتی‘ کے ننداکمار اورسمہایاجی سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے تھے جس پر عدالت عظمی نے ہائی کورٹ کوحکم دیا تھا کہ وہ ملزمین کی عرضی پرکوئی فیصلہ کرے۔

بی آرایس کے ارکان اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کے الزام میں 26اکتوبر کو سائبرآباد پولیس نے شہر حیدرآباد کے قریب معین آباد کے ایک فارم ہاوز سے ان تین ملزموں کوگرفتار کیاتھا۔ رکن اسمبلی تانڈور پی روہت ریڈی کی شکایت پر سائبرآباد پولیس نے فارم ہاوز پر دھاوا کیاتھا۔

روہت ریڈی جو4ارکان اسمبلی میں سے ایک ہیں نے الزام عائد کیا کہ ملزمین نے مجھے 100کروڑ مابقی تین ارکان اسمبلی کو انحراف کیلئے فی کس 50کروڑ روپے کا پیشکش کیا تھا۔ اس سنسنی خیز کیس کی تحقیقات کیلئے حکومت تلنگانہ نے سٹی پولیس کمشنر سی وی آنند کی قیادت میں ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی۔

ایس آئی ٹی نے پوچھ تاچھ کے لئے بی جے پی کے جنرل سکریٹری بی ایل سنتوش‘بھارت دھرماجناسینہ کے صدر تشارویلاپلی اورکیرلاکے ڈاکٹرجگوسوامی‘ریاست کے دووکلاء سرینواس اورپرتاپ گوڑ کے علاوہ ملزم ننداکمار کی اہلیہ چترالیکھاکوسمن جاری کیاتھا۔تاہم سنتوش‘ ویلاپلی اور جکوسوامی نے ہائی کورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے ان نوٹسوں پر حکم التواء حاصل کیاتھا۔ہائی کورٹ نے یکم دسمبر کوملزمین کی درخواست ضمانت منظور کی تھی تاہم رامچندرابھارتی اور نندکمار کودیگر کیسوں میں دوبارہ گرفتار کیاگیاتھا۔