کرناٹک

بین مذہبی عشق تنازعہ، معطل طلبا کی درخواست پر کالج کی ایک اور میٹنگ

منگلورو کے قریب بنٹوال ٹاؤن کے وٹل پی یو کالج کے انتظامیہ نے کیمپس میں ہنگامہ کرنے پر ہندو اور مسلم دونوں فرقوں کے 18طلباء و طالبات کو معطل کردیا تھا۔

بنگلورو: دکشن کنڑ کے پری یونیورسٹی کالج کے انتظامیہ نے ہندو لڑکی اور مسلم لڑکے کے درمیان بین مذہبی عشق کے مسئلہ پر جھگڑا ہونے کے بعد 18طلباء کو معطل کردیاگیا تھا تاہم اب متاثرہ طلباء کی جماعتوں میں شریک ہونے کی درخواست کے بعد اس نے ایک اور میٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔

منگلورو کے قریب بنٹوال ٹاؤن کے وٹل پی یو کالج کے انتظامیہ نے کیمپس میں ہنگامہ کرنے پر ہندو اور مسلم دونوں فرقوں کے 18طلباء و طالبات کو معطل کردیا تھا۔

کالج کے پرنسپل اے ایس آدرش نے جمعرات کو میڈیا کو بتایا کہ امتحانات تک طلباء کی معطلی کی کارروائی کیمپس میں زہریلا ماحول پیدا ہونے سے بچنے کے لیے عارضی قدم تھا۔ طلباء نے جماعتوں میں شریک ہونے کی درخواست کی۔ آج انتظامی بورڈ کی میٹنگ میں فیصلہ کیا جائے گا۔

اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کے بعد فیصلہ ہوگا۔“ ذرائع نے کہا کہ ہندو لڑکی اور مسلم لڑکے کے درمیان عشق کے تعلق سے علم ہونے کے بعد کالج انتظامیہ نے تین ماہ قبل دونوں طلباء کے والدین کو بلا کر انتباہ دیا تھا۔ تاہم کالج ڈے تقاریب کے دوران چند طلباء نے پرنسپل سے شکایت کی تھی کہ ہندو لڑکی اور مسلم لڑکے کے درمیان معاشقہ ہنوز جاری ہے۔

ٹیچروں کو بھی لڑکی کے بستے میں محبت نامہ ملا تھا۔ ذرائع نے کہا کہ انتظامیہ نے لڑکی کو صرف امتحانات میں شریک ہونے کالج آنے کی ہدایت دی تھی۔ جب لڑکا کالج آیا تو اس نے ہندو لڑکی سے اپنے معاشقہ کے مسئلہ پر طلباء کے گروپ سے محاذ آرائی کی جو طلباء کے درمیان بحث میں تبدیل ہوگئی۔

انتظامیہ نے مداخلت کرتے ہوئے واقعہ میں ملوث تمام 18طلباء کے والدین کو طلب کرکے انہیں عارضی طور پر معطل کردیا۔ ان سے امتحانات تحریر کرنے ہی کالج آنے کو کہا گیا۔ معطل طلباء میں چھ مسلمان لڑکے اور لڑکیاں اور مابقی ہندو طلباء شامل تھے۔ پولیس کو اس واقعہ کے بارے میں اطلاع نہیں دی گئی۔